امریکا میں ورلڈ گیمز کا انعقاد، پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزے جاری نہ ہوسکے

 پاکستانی کھلاڑیوں کے ویزے  کے اجرا میں تاخیر کے  باعث ایونٹ میں شرکت مشکوک ہوگئی

امریکا میں  ہونے والے ورلڈ گیمز کے 11 ویں ایڈیشن میں صرف ایک ماہ باقی ہے  جبکہ پاکستانی کھلاڑیوں کو تاحال  ویزا جاری نہیں ہو سکا ۔

امریکی ریاست الاباما کے شیربرمنگھم  میں منعقد ہونے والے ورلڈ گیمز شروع ہونے میں صرف ایک ماہ باقی رہ گیا  ہے جبکہ امریکا کی جانب سے پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزا کے اجرا میں تاخیر کا سامنا ہے جس کے باعث خدشا ت ہیں کہ پاکستانی  کھلاڑی ایونٹ میں شرکت نہیں کر پائیں گے ۔

یہ بھی پڑھیے

آئی سی سی  کی ون ڈے ریٹنگ جاری، پہلی اور دوسری  پوزیشن پاکستان کے نام  رہی

پاکستان جو جِتسو فیڈریشن کے مطابق پاکستانی باصلاحیت کھلاڑی دلاورخان سنان اور اسرا وسیم 7 سے 17 جولائی تک برمنگھم، الاباما، امریکہ میں منعقد ہونے والے ورلڈ گیمز میں شرکت کریں تاہم انہیں امریکی ویزے  کے حصول میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

 پی جے جے ایف  امریکی ویزے میں تاخیر  کے باعث ممکنہ طور پر ورلڈ گیمز 2022 میں پاکستان جوجٹسو ٹیم کی شرکت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

 

پی جے جے ایف کے مطابق   پاکستانی کھلاڑی دلاور اور اسرا کی  ورلڈ گیمز میں جوجٹسو ڈو میکس ایونٹ میں شرکت کی تصدیق منتظمین نے مارچ کے آخری ہفتے میں کی جس پر کراچی میں موجود  امریکی قونصل خانے میں ویزا کی درخواستیں جمع کرائی تھیں۔

پی جے جے ایف کے  ایسوسی ایٹ سیکریٹری  طارق علی کا کہنا ہےکہ ایونٹ میں ہماری شرکت مشکوک ہوتی جاری ہے کیونکہ  امریکی قونصل خانے سے تاحال انٹرویو کال  نہیں موصول ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان اسپورٹس بورڈسے این  او سی بھی مل چکی ہے  جبکہ دیگر تمام ضروری تقاضے پورے کر لیے گئے ہیں لیکن ویزے میں تاخیر ہمیں ایونٹ سے محروم ہونے  کا پیغام دے دہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

رمیز راجہ  اور  برٹش ہائی کمشنر کا انگلش ٹیم کے دورہ پاکستان کو یادگار بنانے پر اتفاق

طارق علی کے مطابق  ورلڈ گیمز کے لیے کوالیفائی کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ پاکستانی ایتھلیٹس نے برسوں کی محنت کے بعد گیمز میں جگہ حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہا  کہ ایشیا سے صرف پاکستان اور تھائی لینڈ ہی اس ایونٹ میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جبکہ  اس کے علاوہ دوسرے ممالک جن میں جرمنی، بیلجیئم، مونٹی نیگرو اور رومانیہ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ  اس سے پہلے پاکستان کے جو جٹسو ایتھلیٹس نے پولینڈ میں ہونے والے ورلڈ گیمز 2017 کے لیے بھی کوالیفائی کیا تھا۔ پاکستان کے وہ واحد تھے اتھلیٹس تھے جنھوں ملک کی نمائندگی کی۔

 خیال رہے کہ  ورلڈ گیمز میں 34 کھیلوں کے شعبوں اور 100 سے زائد ممالک کے تقریباً 3,600 کھلاڑی 223 تمغوں کے لیے مقابلہ کریں گے۔

متعلقہ تحاریر