جانور سے انسان میں کورونا منتقل ہونے کا پہلا کیس سامنے آگیا

تھائی لینڈ میں بلی سے انسان کووڈ کی منتقلی کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تاہم بلی سے انسان میں وائرس منتقلی کے واقعات نہ ہونے کے برابر ہیں

تھائی لینڈ میں بلی سے انسان کووڈ کی منتقلی کا پہلا کیس رپورٹ ہوا۔ ماہرین صحت  کا کہنا ہے کہ بلی سے انسان میں وائرس منتقلی کے ایسے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں۔

تھائی لینڈ میں ماہرین صحت نے پالتو بلی سے کووڈ وائرس منتقل ہونے کا انکشاف کیا ہے۔ سائنسدانوں نے پالتو بلی  سے ایک  جانوروں  کے سرجن کو کووڈ 19 سے متاثر ہونے کی ٹھوس اطلاع دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں لاک ڈاؤن کا امکان، شہر میں کورونا کیسز 10 فیصد سے زائد ہوگئے

سائنسی جریدے ‘نیچر’ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق محققین نے کہا کہ نتائج قابل یقین ہیں لیکن حیران ہیں کہ اس منتقلی کو سامنے آنے میں اتنا وقت لگا۔

محققین کا کہنا ہے کہ بلی سے انسان میں منتقلی کے ایسے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں۔ متعدی امراض کے جریدے میں شائع ہونے والی یہ دریافت حادثاتی طور پر سامنے آئی۔

گزشتہ سال ایک شخص اور اسکے بیٹے  کو کورونا کی تشخیص کے لیے اسپتال لایا گیا جبکہ ان کی پالتو بلی بھی ساتھ لائی گئی ۔دونوں باپ بیٹے کا کورونا مثبت آنے پر بلی کا ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ۔

پالتوبلی کو جانوروں کے سرجن کے پاس لایا گیا اس دوران بلی نے سرجن کے منہ کے پاس چھینک دیا جبکہ سرجن ماسک اور دسناتے پہنے ہوئے تھا مگر اس نے آنکھوں پر چشمہ نہیں پہنا تھا ۔

بلی کی کے معائنے کے بعد  جانوروں کا سرجن خود  کووڈ علامات  میں مبتلا ہوگیاٹیسٹ کروانے پراس کا بھی کورونا مثبت آیا۔

ہانگ کانگ یونیورسٹی کے ماہر وائرولوجسٹ لیو پون کا کہنا ہے کہ تجرباتی مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کورونا سے متاثرہ بلیاں زیادہ وائرس نہیں پھیلاتیں اور یہ صرف چند روز کے لیے وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بنتی ہیں۔

سارونیو چسری نے کہا کہ ایسے معاملات میں لوگوں کو اپنی بلیوں کو چھوڑ نہیں دینا چاہیے بلکہ مزید خیال رکھنا چاہیے۔

متعلقہ تحاریر