پارٹی گیٹ اسکینڈل برطانوی وزیراعظم  بورس جانسن کو لے ڈوبا

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ارکان پارلیمنٹ اور سخت عوامی دباؤ کے باعث انہوں نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا

برطانیہ کے وزیرِاعظم بورس جانسن نے یکے بعد دیگرے کابینہ کے وزراء کے استعفوں سے پیدا ہونے والے سنگین سیاسی بحران سے نمٹنے کے لیے کنزرویٹیو پارٹی کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے  تاہم نئے پارٹی چیئرمین کی نامزدگی  تک وہ اپنے فرائض انجام دیں گے ۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ حکومتی اور حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ نے بورس جانسن کے استعفے کو خوش آئند قرار دیا ۔

یہ بھی پڑھیے

بورس جانسن کی حکومت کے دن گنے جاچکے، وزیر خزانہ و صحت مستعفیٰ

برطانوی کابینہ کے کئی اہم وزراء  سمیت 50 اراکین پارلیمنٹ کے مستعفی ہونے کے بعد برطانیہ میں آئینی بحران سنگین ہو  نے پر وزیر اعظم بورس جانسن نے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کافیصلہ کیا ۔

برطانوی میڈیا کےمطابق کابینہ کے 50 ارکان کے مستعفی ہونے کے باوجود وزیراعظم بورس جانسن نے اقتدار نہ چھوڑنے کااعلان کیا تھا تاہم ارکان پارلیمنٹ اور سخت عوامی دباؤ کے باعث انہوں نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ۔

یہ بھی پڑھیے

برطانیہ میں ریلوے کے بعد برٹش ایئرویز کے ملازمین کی ہڑتال کی دھمکی

خیال رہے کہ  1932 کے بعد پہلی بار کسی وزیراعظم کے خلاف اتنے بڑے پیمانے پر ردعمل آیا کہ 24 گھنٹوں میں 38 وزراء ، پرائیوٹ پارلیمانی سیکریٹریز اور دیگر عہدیدار حکومت سے علیحدہ ہوئے ۔

متعلقہ تحاریر