غیرمعیاری سگریٹ کی فروخت، پاکستانی معیشت اور انسانی جان کےلیے مہلک
ایک رپورٹ کے مطابق غیرمعیاری سگریٹ کی فروخت کو معیشت کو سالانہ 70 سے 80 ارب روپے نقصان ہورہا ہے۔
پاکستان میں غیرقانونی اور غیرمعیاری سگریٹوں کی بھرمار، صحت اور معیشت کا دگنا نقصان، وطن عزیز میں ہرسال 1 لاکھ 66 ہزار افراد سگریٹ نوشی سے جنم لینے والی بیماریوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔۔ کوئی تو روک لو۔
سگریٹ چاہے قانونی فیکٹری میں بنی ہوئی یا غیرقانونی فیکٹری میں صحت کے خطرناک ہے، لیکن غیرمعیاری تمباکو سے بنی اور غیرمعیاری فلٹر لگائی گئی سگریٹ صحت کے لیے زیادہ خطرناک ہے۔
یہ بھی پڑھیے
وفاق سندھ حکومت پر مہربان، 337 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دے دی
موجودہ حکمرانوں کے مشکل فیصلے اپنے لیے یا عوام کے لیے، ذرا وضاحت کردیں
پاکستان میں غیرقانونی اور غیرمعیاری سگریٹ کی تجارت میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں غیرقانونی سگریٹس کا مارکیٹ میں حصہ 40 فیصد تک پہنچ چکا اور سگریٹس کی غیر قانونی تجارت سے قومی خزانے کو سالانہ 70 سے 80 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گرین لیف تھریشنگ کی سطح پر ایڈوانس ٹیکس کو 10 روپے سے بڑھا کر 300 روپے سے 500 روپے فی کلو گرم تک کی جائے۔ تاکہ غیر قانونی اور غیر معیاری سگریٹ کی روک تھام ہوسکے۔
رپورٹ کے مطابق کُل 40 کمپنیوں میں سے صرف 3 کمپنیوں کی جانب سے ٹریک اینڈ ٹریس کے اقدامات کیے گیے ہیں۔
ملک میں صرف 3 کمپیناں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس میں رجسٹرڈ ہیں۔ تمام کمپنیوں پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاز کو یقینی بنانے سے ٹیکس چوری روکنا ممکن ہے۔
ملک میں اس وقت 200 سے زائد غیر قانونی اور غیر معیاری سگریٹ کارخانے ہیں اور پاکستان کے قانون کے مطابق کم سے کم ڈبی کی قیمت 70 روپے سے بھی کم قیمت پر سگریٹ فراہم کر رہے ہیں۔
یہ غیر قانونی اور غیر معیاری سگریٹ کمپنیوں لوگوں کو ٹریکٹر، موبائل فون کے لوڈ، موبائل فون، موٹر سائیکل، سائیکل، استری، ٹی وی، فریج اور دیگر روزمرہ استعمال کی قیمتی اشیاء کے انعامات کے لالچ دے کر سگریٹ نوشی کی طرف مائل کر رہے ہیں۔
ملک میں موجودہ قوانین کے مطابق سگریٹ کی ڈبی کی کم سے کم قیمت 70 روپے ہے لیکن اس کے باوجود بھی ملک میں 20 روپے کی سگریٹ کی ڈبی بھی فروخت ہو رہی ہے۔
وزارت صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں ہر سال ایک لاکھ 66 ہزار سے زائد افراد سگریٹ نوشی سے جنم لینے والی بیماریوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق مہنگائی اور بے روزگار جیسی پریشانیوں کی وجہ سے سگریٹ نوشی میں اضافہ ہو رہا ہے۔