دعا زہرا کیس کا تفتیشی افسر بے ایمان قرار، عدالت میں تبدیلی کی درخواست دائر
دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی نے درخواست میں موقف اختیار کیا تفتیشی افسر کیس میں فریق بناہوا ہے اور ملزم ظہیر عباس کو بچانا چاہتا ہے
کراچی سٹی کورٹ میں دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی نے جوڈیشنل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں مبینہ اغوا کیس کے تفتیشی افسر کو تبدیل کرنے کی درخواست دائر کردی ہے ۔
کراچی سے پنجاب جاکر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعازہرا کے والد مہدی کاظمی نے کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشنل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں کیس کے تفتیشی افسر کی تبدیلی کی درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
شہلا رضا نے دعا زہرا کیس کا فیصلہ دینے والے ججز کو ناتجربہ کار کہہ دیا
دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی کے وکیل کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تفتیشی افسر کیس میں فریق بنا ہوا ہے جبکہ مذکورہ افسر نے معاملے کی تحقیقات بھی صحیح طریقے سے نہیں کی۔ تفتیشی افسر ملزم ظہیرعباس کو بچانا چاہتا ہے ۔
مہدی کاظمی کے و کیل کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ عدالتی حکم پر بنائے گئے میڈیکل بورڈ نے دعا زہرا کے 15 سے 16 سال کے درمیان عمر ہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کیا ہے ۔
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی مذکورہ تفتیشی افسر سے خدشات لاحق ہیں۔ تفتیشی افسر کو تبدیل کرکے کوئی ایماندار افسر تعینات کیا جائے ۔
عدالت نے مہدی کاظمی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے کہا کہ مقدمہ کا ضمنی چالان آنے دیں دیکھتے ہیں کہ کیس کا آئی او کیا تفتیش کرتا ہے ۔ عدالت نے درخواست کی سماعت کے لیے 16 جولائی مقرر کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ کراچی کی رہائشی دعازہرا نامی لڑکی نے گھر سے بھاگ کرلاہور میں ظہیرعباس نامی لڑکے سے پسند کی شادی کی تھی تاہم دعا کے والد نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی کو اغوا کیا گیا ہے ۔