امریکا اور سعودی عرب کے درمیان دوریاں مٹنے لگیں

امریکا اور سعودی عرب کے درمیان  توانائی، مواصلات اور صحت سے متعلق امور کے 18معاہدے طے پاگئے ہیں

امریکا اور سعودی عرب کے درمیان  توانائی، مواصلات  اور صحت  سے متعلق امور  کے 18 معاہدے طے پاگئے ہیں۔ سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان، وزیر برائے سرمایہ کاری، مواصلات اور صحت نے اپنے امریکی ہم منصوبوں کی موجودگی میں مشترکہ تعاون کے 18 معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

سعودی  نیوز ایجنسی "ایس پی اے” کی رپورٹ کے مطابق  امریکا اور سعودی عرب کے درمیان 18 مختلف معاہدے طے پاگئے ہیں۔  سعودی عرب اور امریکا  اپنے ملکی مفادات کی خاطر سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

سینئر اسرائیلی حکام  نے کیسے سعودی عرب کے خفیہ دورے کیے؟

سعودی عرب اور امریکا کے درمیان طے پانے والے معاہدوں میں سے 13 پر وزارت توانائی، وزارت سرمایہ کاری، رائل کمیشن برائے جبیل اور ینبع اور نجی شعبے کی متعدد کمپنیوں نے بوئنگ جیسی معروف امریکی کمپنیوں کے ایک گروپ کے ساتھ دستخط کیے تھے۔

 

دونوں ممالک نے ایرواسپیس انڈسٹریز،ریتھیون ڈیفنس انڈسٹریز، میڈٹرونک اورڈیجیٹل ڈائیگناسٹک اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں اور توانائی، سیاحت، تعلیم، مینوفیکچرنگ اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں تعاون کے شعبوں پر دستخط کیے۔

خیال رہے کہ یہ معاہدے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں "مملکت کے ویژن 2030” کے تناظر میں  طے پائے ہیں۔  ان سے  دونوں ممالک کے درمیان  دونوں اقوام کے مفادات کی خاطر سرمایہ کاری کے مواقع پیدا  ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔

دونوں فریقین کے مابین  طے پانے والے معاہدوں میں سے 13 پر وزارت توانائی، وزارت سرمایہ کاری، نجی شعبے کی متعدد کمپنیوں نے بوئنگ جیسی معروف امریکی کمپنیوں کے ایک گروپ کے ساتھ دستخط کیے تھے۔

متعلقہ تحاریر