مسلم لیگ نون کو انتخابی نشان شیر سے تبدیل کرکے بلی رکھنے کا مشورہ

اینکر پرسن منصورعلی خان صدر مسلم لیگ نون شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ اپنی سیاسی تنزلی کا مشاہدہ کرکےاگلے انتخابات شیرکے بجائے بلی کے نشان پر لڑیں

نجی ٹی وی کے اینکر پرسن منصورعلی خان نے یکے بعد دیگرے سیاسی ناکامیوں پر پاکستان مسلم لیگ نون (پی ایم ایل این) اور وزیراعظم شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناڈالا۔

وزیر اعظم شہبازشریف کی قومی اسمبلی میں تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے منصور علی خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے صدر نے اپنے سیاسی گڑھ پنجاب میں اپنی ہی سیاسی جماعت کے ہاتھوں سیاست کو تباہ کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

 پنجاب کابینہ سے فارغ ہونے کے بعد عطا تاڑر وزیراعظم کے معاون خصوصی تعینات

منصورعلی خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ ڈیل کی سیاست اپنا کر پنجاب میں پارٹی گرفت کھوچکی ہے۔ شہبازشریف نے شیرکے نشان کو بلی بنا دیا ہے ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ مسلم لیگ (ن) اپنی سیاسی تنزلی کا مشاہدہ کرنے کے بعد اگلے عام انتخابات میں شیر کے بجائے بلی کا مانگے ۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون  حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کے خلاف احتجاج کے لیے کچھ کارکنوں کو باہر لانے میں بھی ناکام رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنی سیاسی گرفت کو اس وقت تک برقرار رکھا ہے جب تک کہ اس نے حساس معاملات پر موقف اختیار نہیں کیا اور ووٹنگ پاور کو بااختیار بنانے کا بیانیہ پیش کیا۔

اینکر پرسن  نے شہباز شریف پر اپنی ہی سیاسی جماعت کے لیے تباہ کن پالیسیاں اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ  مسلم لیگ (ن) کے بیانیے کو محض ایک ’اینٹی اسٹیبلشمنٹ ڈرامہ‘ قرار دیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعت کو اب بھی کچھ عوامی حمایت حاصل ہے۔ وزیر اعظم شریف سے کہا کہ وہ صورتحال کے بارے میں شکایت نہ کریں۔

منصور علی خان نے پارلیمنٹ کو بیکار ادارہ بنانے کے ذمہ دار وزیراعظم ہیں۔ انہوں نے راجہ ریاض کی مثال دی جنہیں اپوزیشن لیڈر بنا کر قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے برابر میں بیٹھا دیا گیا۔

متعلقہ تحاریر