پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں بڑے جلسے کا فیصلہ، حکومت کو 30 دن کا الٹی میٹم دے دیا

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد جلسے میں حکومت سے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا مطالبہ کریں گے، مطالبات تسلیم نہ کیے تو پھر ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل  بتائیں گے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے وفاقی حکومت کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت دے دیا۔ سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ اب حکومت کو ایک ماہ سے زیادہ وقت نہیں دے سکتے۔ جلد عام انتخابات کا اعلان کیا جائے۔

پی ٹی آئی کے رہنما سابق وفاقی وزیراطلاعات و نشریات  فواد چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسلام آباد میں ایک بار پھر سے بڑے جلسے کا اعلان کردیا  ہے ۔ جلسے کی تاریخ کا اعلان اگلے دو روز میں متوقع ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کا  کریز سے باہر آکر کھیلنے کا فیصلہ، ضمنی الیکشن میں 9 حلقوں سے کھڑے ہونے کا اعلان

انہو ں نے کہا کہ  اگلے 2 روز میں اسلام آباد جلسے کی تاریخ کا اعلان کرنے جارہے ہیں ۔جلسے میں عام انتخابات  کے حوالے سے حکومت کو ٹائم فریم دیا جائے گا تاہم اس میں ایک ماہ سے زیادہ وقت نہیں دیا جا سکتا ہے ۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد جلسے میں حکومت کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا کہیں گے تاہم اگرحکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے تو پھر ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے میں آزاد ہونگے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ منی انتخاب کے شیڈول پر الیکشن کمیشن کو 16 اگست تک انتظار کرنا چاہیے تھا  ۔الیکشن کمیشن جس طرح کے  انتخابات کروانا چا رہا ہے ایسا نہیں ہونے دیں گے  اور نہ ہی اب ایسا ممکن ہے ۔

چیف الیکشن کمشنر  سکندر سلطان راجا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمیں  سی ای سی  اور دیگر ارکان پر  بھروسہ نہیں ہے ۔ انہوں نے الیکشن کمشنر اور دیگر ارکان سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا ۔

متعلقہ تحاریر