پی سی بی، این بی پی سمیت وفاقی اداروں میں اعلیٰ عہدیداروں کی کروڑوں روپے تنخواہیں

پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ  کرکٹ بورڈ، نیشنل بینک  سمیت وفاقی اداروں کے اعلیٰ عہدیداران کروڑوں روپے تنخواہوں کی مد میں وصول کر رہے ہیں

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ وزارت پیٹرولیم، نیشنل بینک اور پی سی بی سمیت بعض محکموں میں اعلی عہدیدار ماہانہ 70 سے 80 لاکھ تنخواہ اور دیگر مراعات سمیت ایک ایک کروڑ روپے تک وصول کر رہے ہیں۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نے متعلقہ اداروں سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ پاکستان ایک غریب ملک ہے اعلی افسران کو ایک کروڑ روپے تک مراعات کیوں دی جارہی ہیں پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی نے سنجیدہ سوال اٹھا دیا ۔

یہ بھی پڑھیے

متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری

آڈیٹرجنرل آف پاکستان سے وزارت پیٹرولیم، نیشنل بینک، پاکستان کرکٹ بورڈ اور وزارت داخلہ سمیت تمام متعلقہ اداروں کا ریکارڈ طلب کر لیا کمیٹی نے مقامی ٹیلنٹ کو  مناسب پیسوں پر موقع دینے کی سفارش بھی کر دی۔

چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی نے کہا کہ دوہری شہریت رکھنے والوں کو کسی صورت سرکاری ملازمت نہ دی جائے ۔گاڑیوں اور سگریٹ سازی کی صنعت سمیت کئی شبعوں میں اربوں روپے کی ٹیکس چوری ہورہی ہے۔

پی اے سی نے تمام وزارتوں کو رولز اینڈ ریگولیشنز وضع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کے خصوصی آڈٹ کی بھی ہدایت کر دی ۔آڈیٹر جنرل، ایف بی آر اور دیگر اداروں سے ان شعبوں کا ریکارڈ طلب کرکے آڈٹ کی ہدایت بھی کردی ۔

سیکرٹری خارجہ نے ایک سوال پربتایا کہ واشنگٹن میں سفارتی عملے کی جانب سے مراسلہ چھپانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا پہلے ہی اسکی وضاحت کرچکے ہیں۔

متعلقہ تحاریر