یوکرینی ٹینس کھلاڑی کا مخالف بیلاروسی پلیئر ازرینکا سے مصافحہ کرنے سے انکار
یوکرائن کی ٹینس کھلاڑی مارتا کوسٹیوک نے یو ایس اوپن کے مقابلے کے بعد بیلاروسی حریف وکٹوریہ ازرینکا سے مصافحہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میری قوم کو روزانہ قتل کیا جارہا ہے اس موقع پر ہاتھ ملانا مناسب نہیں ہے کیونکہ یہ روس کے اتحادی ہیں
یوکرائن کی ٹینس کھلاڑی مارتا کوسٹیوک نے یو ایس اوپن کے میچ کے بعد بیلاروسی حریف وکٹوریہ ازرینکا سے مصافحہ کرنے سے انکار کر دیا۔انہوں نے میچ سے پہلے ہی ایک ٹیکسٹ پیغام کے ذریعے بیلا روسی کھلاڑی کو آگاہ کردیاتھا کہ میچ کے بعد کی معمول کی مصافحہ کو مسترد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یوکرین کی ٹینس اسٹار مارتا کوسٹیوک نے یو ایس اوپن کے میچ میں بیلا روس سے تعلق رکھنے والی حریف کھلاڑی وکٹوریہ آزارینکا سے مصافحہ کرنے سے انکار کر دیا۔ یوکرین کی ٹینس اسٹار مارتا کوسٹیوک کا کہنا تھا کہ ہاتھ ملانے کا یہ وقت مناسب نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ورلڈ نمبر ایک ٹینس اسٹار ایشلی بارٹی نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا
یوکرین کی خاتون ٹینس کھلاڑی کا کہنا تھا کہ میں ابھی جن حالات میں ہوں اس میں یہ کرنا صحیح ہے، میں کسی ایک شخص کو نہیں جانتی جس نے جنگ کی عوامی سطح پر مذمت کی ہو تاہم ان کی حکومت کے اقدامات مجھے بہتر نہیں لگتے اور میں اسکی حمایت نہیں کرسکتی ۔
انہوں نے کہا کہ مجھےغلط نہ سمجھا جائے۔ میری حریف ایک عظیم کھلاڑی ہیں اور بطورکھلاڑی ان کا بہت احترام کرتی ہوں لیکن اس وقت کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہاتھ نہ ملانے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے انہیں پہلے ہی پیغام کے ذریعے اطلاع دی تھی ۔
یوکرینی کھلاڑی نے کہا کہ میرے اس عمل کو ہر کوئی سفارتی طورپر دیکھ رہا ہے لیکن میری قوم کو روزانہ قتل کیاجا رہا ہے جبکہ بیلا روس کی کھلاڑی نے کہا کہ میرے لیے یہ عمل بلکل بھی حیران کن نہیں تھا اور نہ ہی میرا ان سے کبھی قریبی تعلق رہا ہے ۔
آزارینکا نے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ وہ بہت مشکل حالات سے گزر رہی ہیں۔ میرے نقطہ نظر سے انہیں سنبھالنا آسان نہیں ہے تاہم میری خواہش ہے کہ ان کے پاس کوئی ایسا ہوتا جو اس کی تھوڑی بہتر رہنمائی کرتا۔