سعودی عرب کا اسٹیٹ بینک میں رکھوائے گئے 3 ارب ڈالر رول اوور کرنیکا اعلان

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے ذمے تین ارب ڈالر کی مدت رواں سال 5 دسمبر کو ختم ہونا تھی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کے ذمے 3 ارب ڈالر قرض کی واپسی کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی فنڈ برائے ترقی کی مدت اس سال 5 دسمبر کو ختم ہورہی تھی ، تاہم سعودی حکومت نے پی ٹی آئی کی حکومت کی درخواست پر 2021 میں 3 ارب ڈالر کے فنڈز اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹس میں رکھے گئے تھے۔

اب سعودی حکومت نے شہباز شریف حکومت کی درخواست پر اس کی واپسی کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ملک بھر میں آٹے کے دام بڑھ گئے، نیا مسئلہ سر اٹھانے لگا

اے ڈی بی نے پاکستان کے لیے 1.5 بلین ڈالر قرض کی منظوری دے دی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ڈیپازٹ کی مدت 5 دسمبر کو ختم ہونا تھی ، لیکن اب اسے اگلے سال تک بڑھا دیا گیا ہے۔

مرکزی بینک نے یہ بھی بتایا کہ ڈپازٹ اسٹیٹ بینک کے پاس ہے اور یہ اس کے زرمبادلہ کے ذخائر کا حصہ ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ڈیپازٹ کا معاہدہ گزشتہ سال نومبر میں ہوا تھا۔ اس ڈپازٹ معاہدے کے تحت، سعودی فنڈ برائے ترقی (SFD) نے SBP کے پاس 3 بلین ڈالر کی رقم جمع کرائی تھی۔

سرکاری سعودی پریس ایجنسی (SPA) نے رپورٹ کیا تھا کہ گزشتہ ماہ سعودی عرب نے پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے پاکستان میں 1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔

سعودی سرکاری ٹی وی نے مزید کہا تھا کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہدایات جاری کیں تھیں۔

یہ پیشرفت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ٹیلی فونک کال کے دوران سامنے آئی ہے۔

شہزادہ فیصل کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے اس بات کا اعلان کیا کہ سعودی حکومت قرض کی واپسی کو مزید ایک سال کے لیے موخر کردیا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے عزم کا خیرمقدم کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر