سائفر کی کہانی اگر من گھڑت تھی تو ڈیمارش کیوں دیا گیا، شاہ محمود قریشی

رہنما تحریک انصاف اسد عمر نے کہا ہے کہ عمران خان اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ملک کے دفاع کے لیے مضبوط فوج بہت ضروری ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے لندن یا امریکا جاکر پاک فوج کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کی۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہماری عوام سے درخواست ہے وہ آزادی مارچ میں بھرپور طریقے سے شرکت کریں جبکہ رہنما تحریک انصاف اسد عمر نے کہا ہے ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کے ساتھ ساتھ معاشی عدم استحکام کا بھی شکار ہے۔

لاہور میں تحریک انصاف کی مرکزی قیادت نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا آئین کے تحت ہر ارادے کے ایک کردار کا تعین کیا گیا ہے ، ملک میں نئے انتخابات کرانے سے سیاسی استحکام آئے گا۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کا لانگ مارچ انقلاب نہیں مرضی کے آرمی چیف کیلئے ہے، نواز شریف

امریکی سازش سے ہماری حکومت کو گراکر چوروں کو ہم پر مسلط کیا گیا، عمران خان

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا آپ کے علم میں ہے کہ آج دو پریس کانفرنسز ہوئیں۔ ان پریس کانفرنسز نے مسائل سلجھانے کی بجائے مزید الجھا دیئے ہیں۔ پریس کانفرنس میں کامرہ کا ذکر بھی آیا ، میں اور اسد عمر بھی موجود تھے۔

ان کا کہنا تھا سائفر کے معاملے پر جب قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی ، سائفر کا جب ذکر آیا تو کہا گیا کہ سنجیدہ مسئلہ ہے اس پر ڈیمارش دینا چاہیے۔ سفیر نے کہا سفارتی سطح پر ایسی زبان استعمال ہوتے دیکھی نہیں۔ من گھڑت کہانی تھی تو ڈیمارش کی ضرورت کیا تھی۔ سائفر کے متعلق بیانیہ بنایا تو کہا گیا کہ حقیقت کے برعکس ہے۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا ایسا کوئی بیانیہ نہیں بنائیں گے جس سے پاکستان یا اسکے تعلقات کو نقصان ہو۔ پی ٹی آئی ہمیشہ اداروں کا احترام اور دفاع کرتی آئی ہے۔ ادارے مضبوط  ہونے سے جمہوریت اور معیشت مضبوط ہوتی ہے۔

پی ٹی آئی نے 126 دن کا دھرنا دیا ، ایک گملہ تک نہیں ٹوٹا تھا۔ ہماری پالیسی بڑی واضح ہے ہمارا مارچ قانون کے دائرے میں رہ کر پرامن ہو گا۔ آئین کا دفاع کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ ہم سیاسی عدم استحکام نہیں چاہتے۔ ہم نے عدم استحکام پیش نہیں کیا ہم اس کا حل پیش کررہے ہیں۔

کل فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس کی ، ہم سمجھتے ہیں ایک نیا پینڈورا باکس کھول دیا گیا ہے۔ کل کی پریس کانفرنس لوگوں میں خوف پیدا کرنے کی کوشش تھی۔ کل کی پریس کانفرنس ان چینلز نے دکھائی جن کی پالیسی میں وہ پریس کانفرنس دکھانا نہیں تھی۔ فیصل واوڈا کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اور رہنما تحریک انصاف اسد عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ملک کے دفاع کے لیے مضبوط فوج بہت ضروری ہے۔ عمران خان نے لندن یا امریکا جاکر پاک فوج کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کی۔ عمران خان نے بھارتی وزیراعظم سے کبھی چھپ کر ملاقات نہیں کی۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا بتایا جائے تحریک انصاف نے ملاقاتوں میں کیا غیرآئینی مطالبہ کیا۔؟ ملک میں سیاسی عدم استحکام کے ساتھ معاشی عدم استحکام  بھی آیا ہے۔ فوج آئینی کردار میں رہنا چاہتی تو یہ اچھی بات ہے۔

متعلقہ تحاریر