طالبان نے ملا عمر کی قبر افشاں کرکے زیارت کیلیے کھول دی

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ملا محمد عمر کی آخری آرام گاہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں، قبر صوبہ زابل کے ضلع سیوری میں واقع ہے، غیرملکی میڈیا

افغانستان میں برسراقتدار طالبان نے اپنے بانی امیر ملا محمد عمر مجاہد کی قبر کو افشاں کرتے ہوئے اسے زیارت کیلیے کھول دیا ہے۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ملا محمد عمر مجاہد کی آخری آرام گاہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔

یہ بھی پڑھیے

افغان طالبان کا اسرائیل کیساتھ تعلقات کے قیام کا عندیہ

افغان طالبان کا ایمن الظواہری کی کابل میں موجودگی سے لاعلمی کا اظہار

 

تصاویر میں افغانستان کے وزیراعظم ملا حسن اخوند اور افغان کابینہ کے ارکان کو ملاعمر کی قبر پر فاتحہ خوانی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔   ملاعمر کی قبر کھلے احاطے میں موجود ہے اوربالکل سادہ  ہے تاہم اسکے گرد سبز رنگ کا جنگلا لگایا گیا ہے ۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2013 میں وفات پانے والے ملا محمد عمر کی قبر افغان صوبے زابل کے ضلع سیوری میں ہے۔اس حوالے سے طالبان ترجمان  ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا  ہے  کہ ملک پر قبضے اور دشمنوں کی جانب سے قبر کو نقصان پہنچانے کے خدشے پر قبر کا مقام خفیہ رکھا گیا تھا۔ تاہم اب ایسا کوئی خطرہ نہیں ہیں، لوگ ملا محمد عمر کی قبر کی زیارت کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان کے امیر ملا محمد عمر   23اپریل 2013 میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے تھے تاہم ان کی موت کو 2 سال تک خفیہ رکھا گیا تھا اور 30جولائی 2015 کو ملاعمر کی موت کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے ملااختر منصور کو طالبان کا نیا امیر مقرر کیے جانے کا اعلان کیا گیا تھاتاہم یہ بات واضح رہے کہ ملااختر منصور کے ہاتھ طالبان  رہنماؤں نے ملاعمر کی وفات کے فوری بعد ہی بیعت کرلی تھی۔

یاد رہے کہ طالبان کے دوسرے امیر ملااختر منصور20 مئی 2016 کوایران سے پاکستان واپسی کے دوران پاکستانی حدود میں کیے گئے امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے اور ان کی وفات کے بعد ملا ہبت اللہ اخونزادہ کو طالبان کا نیا امیر مقرر کیا گیاتھا۔

متعلقہ تحاریر