پی ٹی آئی کرپشن مقدمات میں سستی ، پرانے ڈی جی نیب لاہور رخصت نئے آ گئے

وفاقی حکومت نے مرزا سلطان سلیم کو عہدے ہٹاتے ہوئے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے علی سرفراز حسین کو ڈی جی نیب لاہور تعینات کر دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف کرپشن کیسز میں سست روی پر وفاقی حکومت نے پرانے ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور مرزا سلطان سلیم کو ان کے عہدے سے فارغ کردیا ہے جبکہ علی سرفراز حسین کو نیا ڈی جی نیب لاہور تعینات کردیا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے علی سرفراز حسین کو ڈی جی نیب لاہور تعینات کر دیا، علی سرفراز حسین کو تین سال کے لئے نیب لاہور کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کی رہائشگاہ کے اندر کے پی پولیس کے کمانڈوز تعینات

لاہور ہائی کورٹ: پی ٹی آئی کا لانگ مارچ روکنے سے متعلق درخواست سماعت کے لیے منظور

نیب ہیڈکوارٹر کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فیکیشن کے مطابق مرزا سلطان سلیم کو کل ان کے عہدے سے ہٹا کر نیب ہیڈکوارٹر رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

جس کے بعد نیب نے گریڈ بیس کے آفسر کو تین سال کی ڈیپوٹیشن پر ڈی جی نیب لاہور تعینات کر دیا ہے جنہیں گریڈ 21 کے افسر کے برابر کی مرعات دی جائیں گی۔

علی سرفراز حسین کو فوری طور پر ڈی جی نیب لاہور کا چارج لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف قومی احتساب بیورو (نیب ) کے 18 گریڈ کے افسر حسن سجاد نقوی کا فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے ) میں تبادلہ کردیا تھا۔

حکومت کے جاری کردہ نوٹی فیکیشن کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کے ڈپٹی داڑیکٹر حسن سجاد نقوی کی خدمات وزارت داخلہ کے سپرد کردی گئی ہیں۔

اس سے قبل وفاقی حکومت نے ڈاریکٹر جنرل نیب لاہور مرزا سلطان سلیم کو بھی ان کے عہدے سے ہٹادیا تھا۔ مرزا سلطان سلیم کو فوری طور پر نیب ہیڈ کوارٹرز رپورٹ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔

متعلقہ تحاریر