لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے ملک کے دیوالیہ ہونے کے خطرات کا انکشاف کردیا
پاکستان مسلم لیگ نون کےرہنما سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے ایک کالم میں خدشہ ظاہر کیا ہےکہ غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ایک غلطی ملک کو دیفالٹ کردے گی، سکوک بانڈز کی دسمبر میں ادائیگی کے بعد بھی دیوالیہ کے خطرات کم نہیں ہوپائیں گے
پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما سابق وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ملک کے دیوالیہ ہونے کے خطرات کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہمارے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نے پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے خطرات کا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک کالم میں کہاکہ اب ہمارے پاس کسی قسم کی کوئی غلطی دہرانے کی گنجائش نہیں ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان معاشی مشکلات کا شکار: ترقی کی رفتار کم اور روپیہ مزید کمزور ہوگا
اپنے کالم میں نون لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ملک کو آج دیوالیہ ہونے سے خدشات پہلے سے کئی زیادہ بڑھ چکے ہیں۔ مارکیٹوں اور قرض دہندگان کو یقین دلانے والے ٹھوس اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہمارا ڈیفالٹ رسک خطرنک سطح پر پہنچ گیا ہے۔ دسمبر کے بانڈزکی ادائیگی کے بعد بھی یہ خطرہ ختم نہیں ہوگا۔ خطرے کی گھنٹی بج رہی ہے اور ہمارے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں بچی ہے ۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اوپن مارکیٹ اورانٹربینک ایکسچینج ریٹ میں بڑا فرق آچکاہے ۔ یہ بڑا فرق ہماری برآمدات اور ترسیلات کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ درآمدات کی حوصلہ افزائی کررہا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو آئی ایم ایف پروگرام کی تجدید اور ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے جو کرنا تھا وہ کیا جوکہ سخت اقدامات تھے جن پر مجھے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ بطور وفاقی وزیر خزانہ میرے سخت فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا مگر ایک وقت ایسا آتا ہے کہ جب قومی مفاد کو اپنے سیاسی مفاد پر ترجیح اور فوقیت دی جاتی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ مجھ پر دوسری تنقید ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ اور نئے ٹیکس عائد کرنے پر ہوئی۔ 22 لاکھ دکانوں پرصرف 3 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس کے نفاذ کو بھی قابل تنقید سمجھا گیا ۔
مسلم لیگ نون کے رہنما سابق وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بروقت درست فیصلے نہ کیے گئے تو پھر حکومت کو تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کا حق نہیں ہوگا ۔