پشاور: سیاسی دباؤ پر ایس ایچ او کی معطلی، سی سی ٹی وی فوٹیج نے جھوٹ کا پول کھول دیا
ایم پی اے آصف خان نے الزام لگایا تھا کہ تھانہ خزانہ کے ایس ایچ او نے تلخ کلامی کے دوران ان پر پستول تان لیا تھا اور انہیں ہراساں کیا تھا ، جس پر پولیس کے اعلیٰ حکام نے اعجاز خان کو معطل کردیا تھا۔
پشاور میں تھانہ خزانہ کے ایس ایچ او اعجاز خان کو سیاسی دباؤ پر معطل کرنے کی حقیقت سامنے آگئی ، رکن خیبر پختونخوا اسمبلی آصف خان نے درخواست دی تھی کہ ایس ایچ او نے دوران گفتگو ان پر پستول تان لیا تھا۔ تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج نے حقیقت کا پول کھول دیا ہے۔
ایم پی اے نے ایس ایچ او پر تھانے میں پستول تاننے اور ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام نے ایس ایچ او اعجاز خان کو نوکری سے معطل کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
کے پی کسٹم عملے کی کارروائیاں، نان کسٹم پیڈ اشیاء اور غیرملکی کرنسی برآمد
قبائلی اضلاع کی تاریخ میں پہلی بار خواتین سائیکلنگ کیمپ کا انعقاد
تاہم سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج نے ساری حقیقت کھول کررکھ دی ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تکرار کے دوران ایس ایچ او کے پاس موقع پر پستول موجود نہیں ہے، تکرار کے بعد ایم پی اے نے پی ٹی آئی کارکنوں کے ہمراہ چارسدہ روڈ کو بلاک کرکے احتجاج کیا تھا، واقعہ پر ایس ایس پی آپریشن نے ایس ایچ او تھانہ خزانہ کو معطل کردیا تھا۔
تھانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نہ تو ایس ایچ او اعجاز خان نے کوئی پستول تانا اور نہ ہی ہراساں کیا تھا ، بلکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تلخ کلامی کے بعد اٹھ کر جانے والے ایم پی اے اور ان کے ساتھیوں کو ایس ایچ او نے منانے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز ایم پی اے کے ساتھ تلخ کلامی پر ایس ایچ او تھانہ خزانہ کو معطل کیا گیا ہے معاملے کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کردی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اعلیٰ شخصیت کے کہنے پر ایس ایچ او کی معطلی سے پولیس کا مورال ڈاؤن ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ایس ایچ او اعجاز اللہ نے اقتدام قتل میں ملوث ملزم کے گھر پر چھاپا مارا تھا، تاہم ملزم بلال فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا جس پر پولیس نے گھر کے دیگر چار افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ایم پی اے 324 کے مفرور ملزم کے اہل خانہ کو چھڑانے آئے تھے ، جس پر تلخ کلامی ہو گئی ، اور ایس ایس پی آپریشنز پشاور نے ایس ایچ او کو معطل کرنے کے بعد ، تین دن میں انکوائری رپورٹ طلب کی تھی۔
تاہم اب سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد سارا معاملہ کلیئر ہوگیا ہے ، دیکھنا یہ ہے کہ ایس ایس پی آپریشنز اب کیا ایکشن لیتے ہیں۔









