اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت تھی عمران خان ایک حقیقت ہے، فواد چوہدری

رہنما تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے جب سے جنرل عاصم منیر نے فوج کی کمان سنبھالی ہے ، نامعلوم نمبروں سے کالز آنا بند ہو گئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں پہلے اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت تھی اب عمران خان بھی ایک حقیقت ہے۔ ان کا کہنا ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ عمران خان کے بغیر پاکستان کو چلا سکتا ہے تو وہ اپنا اور ملک کو نقصان کرے گا۔

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آرمی کی نئی کمان آنے کے بعد فرق پڑا ہے ، اب نامعلوم نمبر سے کالز نہیں آرہی ہیں ، میڈیا پر بھی عمران خان کو بلاک نہیں کیا جارہا۔ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بنا کر رکھنا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ، عمران خان

استعفوں کا معاملہ: عمران خان نے پی ٹی آئی ایم این ایز کا اجلاس 28 دسمبر کو طلب کرلیا

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک حقیقت ہے جو نظرانداز کرے گا اپنا اور ملک کا نقصان کرے گا۔ کوئی ڈبل گیم کرے یا ٹرپل ، اسمبلی تو توڑنا پڑے گی ، اگر اسمبلی نہ توڑی تو ہم اس میں نہیں ہوں گے۔

نجی ٹی وی چینل کے ہیڈ آف انویسٹی گیٹو نیوز کے سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کا ایک رول ہے ، پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت تھی اب عمران خان بھی ایک حقیقت ہے۔ فوج اور عدلیہ پیپلز پارٹی یا مسلم لیگ ن کی نہیں ہے۔ یہ پاکستان کے لوگوں کو جواب دہ ہیں۔ ان اداروں کو لوگوں کے ساتھ رہنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کبھی بھی اتنی بڑی شخصیت نہیں بنے ان کی شخصیت محدود تھی۔ مزے کی بات یہ ہے کہ جب سے جنرل عاصم منیر نے فوج کی کمان سنبھالی ہے ، نامعلوم نمبروں سے کالز آنا بند ہو گئی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے ہمیشہ کہتے تھے ہم آپ کے ساتھ ہیں ، حکومت جانے کے بعد بھی انہوں نے کہا ہم آپ کے ساتھ ہیں، آپ لوگوں کو تو میرا شکریہ ادا کرنا چاہیے کیونکہ آپ لوگ تو بالکل فارغ ہو گئے تھے ، اب تو آپ لوگ دوبارہ پاپولر ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات ہونے دیں ، فری اینڈ فیئر انتخابات ہوں گے۔

پس پردہ رابطوں کے سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پس پردہ رابطوں میں کوئی بریک تھرو نہیں ہوا ، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے انہوں نے انتخابات نہیں کروانے ، ان کی حکمت عملی بڑی احمکانہ ہے ، ان کی حکمت عملی یہ ہے کہ عمران خان کو ڈس کوالیفائی کراؤ ، پھر کریمنل کیسز بنائے جائیں اور ایک سال تک انتخابات کو تاخیر شکار کردیں اور انتخابات کو اگلے سال تک لے جائیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ انتخابات ڈیلے کرنے سے یہ دوبارہ کھویا ہوا مقام حاصل کرلیں گے۔ پاکستان کی اکانومی اب ان سے نہیں سنبھلے گی۔

متعلقہ تحاریر