فواد چوہدری کی گرفتاری: سپریم کورٹ بار ، پاکستان بار کونسل اور رضا ربانی کی مذمت

ایس سی بی اے، پی بی سی اور سینیٹر رضا ربانی نے فواد چوہدری کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آف پاکستان ، پاکستان بار کونسل اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کی گرفتاری کی مذمت کرمت کرتے ہوئے فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ بار فواد احمد چوہدری کی غیر قانونی گرفتاری کی شدید مذمت کرتی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ وہ سابق وفاقی وزیر ہیں اور وہ سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ اور اس بار ایسوسی ایشن کے رکن بھی ہیں۔ اس لیے یہ ایسوسی ایشن ان کی گرفتاری کو گہری تشویش کے ساتھ دیکھتی ہے، خاص طور پر جس طرح سے ان کے ساتھ بدسلوکی اور ہتھکڑیاں لگائی گئیں، وہ قانونی برادری کے لیے انتہائی ذلت آمیز اور انتہائی قابل مذمت ہے۔

یہ بھی پڑھیے

منی لانڈرنگ کیس: نیب کے بعد ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کو کلین چٹ دے دی

کیا حکومت عمران خان ، قاسم سوری اور فرخ حبیب کے خلاف ایکشن لینے لگی ہے؟

سپریم کورٹ بار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہر فرد کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا جانا چاہیے۔ آئین کے آرٹیکل 10-A کے تحت منصفانہ ٹرائل کے ساتھ ساتھ باوقار سلوک کا بھی مستحق ہے۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جناب فواد احمد چوہدری کی گرفتاری محض نامعقول بنیادوں پر اور بغیر کسی قانونی جواز کے ہے جو انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔

انہوں نے آئین کے آرٹیکل 19 کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی جو کہ ہر شہری کو آزادی اظہار کے مساوی مواقع فراہم کرتا ہے۔  آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے۔

سینیٹر رضا ربانی کا بیان

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹر رضا ربانی نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے فواد چوہدری کی گرفتاری مذمت کی ہے۔

سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جناب فواد چوہدری کی سیکشن 124A، PPC، 1860 کے تحت بغاوت کے الزام میں گرفتاری بلا جواز ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے ک یہ تاریخ کی بات ہے کہ غداری اور غداری کے الزامات صرف سیاست دانوں اور عام شہریوں پر ہی لگائے جاتے ہیں۔  یہ امر واقعہ ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6، 1973 کے تحت سنگین غداری کے الزامات کے معاملے میں خصوصی عدالت کی کارروائی کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ حکومت کے لیے بہترین مشورہ یہ ہے کہ وہ ایسی دفعات کے تحت مقدمہ چلانے سے گریز کرے۔

فواد چوہدری کی گرفتاری: پاکستان بار کونسل کی مذمت

پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں فواد چوہدری کی گرفتاری مذمت کی گئی ہے۔ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان ہم سمجھتے ہیں کہ ہر شہری کے ساتھ قانون اور آئین کے مطابق برتاؤ کیا جانا چاہیے۔

پاکستان بار کونسل نے کہا ہے کہ جن الزامات کے تحت فواد چوہدری کو گرفتار کیا گیا ، ہم ان الزامات کے تحت فواد چوہدری کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر