وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی میں K-3 نیوکلیئر پاور پلانٹ کا افتتاح کردیا

ایک پریس ریلیز کے مطابق K-3 کے قومی گرڈ میں داخل ہونے سے، پاکستان کے انرجی سیکٹر میں جوہری توانائی کا حصہ 10 فیصد سے تجاوز کر جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف جمعرات کے روز K-3 نیوکلیئر پاور پلانٹ کا افتتاح کردیا۔ وزیراعظم آج ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے تھے۔

انہوں نے چین کے تعاون سے مشترکہ طور پر تعمیر کیے گئے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ (KANUPP) کے تیسرے یونٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور بعدازاں منصوبے کا افتتاح کیا۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف نے بجلی کا یونٹ 12.5 روپے مہنگا کرنے کا مطالبہ کردیا

ملک میں تیل کی سپلائی معطل ہونے کا خدشہ، پی ایس او سرکلر ڈیٹ 700 ارب روپے سے تجاوز

اس منصوبے کی تکمیل سے کراچی کے لیے پلانٹ سے بجلی کی پیداوار 2200 میگاواٹ ہو گئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے K-3 پاور پلانٹ کی تختی کی نقاب کشائی کی اور ایک پودا بھی لگایا۔ وزیراعظم نے افتتاحی تقریب سے خطاب بھی کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تھر کول سائٹ پر 330 میگاواٹ کے کول پاور پلانٹ کا افتتاح کیا تھا۔

ایک پریس ریلیز کے مطابق K-3 کے قومی گرڈ میں داخل ہونے سے، پاکستان کے انرجی سیکٹر میں جوہری توانائی کا حصہ 10 فیصد سے تجاوز کر جائے گا۔

پاکستان کے جوہری توانائی کے ترقیاتی پروگرام میں ایک نئے دور کا آغاز 1986 میں چین اور پاکستان کی حکومتوں کے درمیان ‘جوہری توانائی کے پرامن استعمال میں تعاون کے معاہدے’ سے ہوا تھا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 60 ہزار میگاواٹ ہائیڈرل پاور کی صلاحیت موجود ہے۔ پاکستان توانائی کی مد میں 27 ارب ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات برآمد کر رہا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے۔ کے تھری منصوبے کا افتتاح میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ پاکستان کو سستے اندھن کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیامیر،بھاشا اور داسو ڈیم پر بھی کام جاری ہے۔ سی پیک منصوبے کے تحت پاکستان میں بجلی منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کراچی نیرکلیئر پاور پلانٹ کے منصوبے سے ملک میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ تحاریر