بلوم برگ کا پاکستان سے روزانہ 5 ملین ڈالر افغانستان اسمگل ہونے کا انکشاف

بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سے غیرقانونی طور پر روزانہ کی بنیاد پر 50 لاکھ ڈالر افغانستان منتقل کیے جارہے ہیں جس سے کابل کی معیشت خوشحال جبکہ اسلام آباد تباہی سے دوچار ہورہا ہے

عالمی جریدے بلوم برگ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سے روزانہ کی بنیاد پر 50 لاکھ ڈالر افغانستان غیر قانونی طور پر اسمگل کیے جارہے ہیں جس سے کابل کی معیشت چل رہی ہے ۔

بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سے روزانہ غیر قانونی طور پر 50 لاکھ ڈالر افغانستان منتقل کیے جارہے جس سے پاکستانی معیشت تباہ اور کابل کی معیشت خوشحال ہو رہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

ریلوے پروجیکٹ کی لاگت میں 40 فیصد کمی کیلئے چین سے مذاکرات کا امکان

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن پاکستان کے جنرل سیکرٹری محمد ظفر پراچہ نے بلوم برگ سے گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان سے روزانہ 5 ملین ڈالر اسمگل کیے جارہے جوکابل کو لائف لائن فراہم کررہے ہیں۔

بلوم برگ کا کہنا ہے کہ افغانستان کو یومیہ ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی ضرورت ہوتی ہے  جبکہ  اقوام متحدہ ہر ہفتے 4 کروڑ ڈالر امداد فراہم کرتا ہے ۔ یو این امدادی رقم کیلئے افغانی کرنسی ڈالر بیچ کر خریدتی ہے۔

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے علاوہ ڈالر اسمگلرز بھی افغانی کرنسی خریدے رہے ہیں، جس سے افغانی روپے کی قدر رواں سال 5 اعشاریہ 6 فیصد بڑھی ہے۔

عالمی جریدے کی رپورٹ کے مطابق طلب بڑھنے سے افغانی روپیہ دنیا کی مضبوط ترین کرنسی ہے، دسمبر 2021 میں ایک ڈالر 124 افغانی کا تھا اور آج 89 اعشاریہ 96 افغانی روپے کا ہے۔

 افغانستان میں پاکستانی روپے پر پابندی لگانے سے بارڈر تجارت ڈالر میں ہورہی ہے۔بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت نے افغانستان ڈالر لانے پر پابندی ختم کردی ہے۔

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق افغان ترجمان حسیب نوری نے کہا کہ طالبان کے زیر انتظام مرکزی بینک دا افغانستان بینک کے پاس معیشت کو سہارا دینے کے لیے کافی ڈالر کے ذخائر ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

زرمبادلہ کے گھٹتے ذخائر  اور گرتی برآمدات نے ملک کے کنگال ہونے کی نشاندہی کردی

انہوں نے کہا کہ افغانستان عالمی بینکنگ سسٹم سے منقطع ہے اس لیے رقم کو نقدی میں کابل منتقل کیا جاتا ہے اور  پھر اسے افغانی، مقامی کرنسی میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

عالمی جریدے کا کہنا ہے کہ  اگست 2021 سے برسر اقتدار طالبان حکومت کے 9 ارب ڈالر منجمد ہیں تاہم اقوام متحدہ کی ہدایت امریکی زرمبادلہ کے ذخائر دینے پر راضی ہوگیا تھا ۔

اقوام متحدہ کی ہدایات کے بعد امریکا نے کچھ زرمبادلہ کے ذخائر کابل کو فراہم کیے لیکن  طالبان حکومت کے عورتوں کے اسکول جانے پر پابندی پر ڈالر روک لیے گئے۔

متعلقہ تحاریر