معروف شاعر، ادیب اور ڈرامہ نگار امجد اسلام امجد انتقال کرگئے

امجد اسلام امجد کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی، صبح نیند سے بیدار نہ ہوسکے، اہلخانہ کی تصدیق، مرحوم نے وارث سمیت کئی شاہکار ڈرامے اور شعری مجموعے لکھے، تمغہ حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا

ملک کے معروف شاعر، ادیب، ڈرامہ نگار اور کالم نگار امجد اسلام امجد78 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

اہلخانہ نے امجد اسلام امجد  کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کی وفات دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے اور نیند میں ہی  خالق حقیقی سے جاملے۔

یہ بھی پڑھیے

اللہ کبھی دو اچھے لوگوں کو الگ نہیں کرتا جب تک ایک منافق نہ ہو، اداکارہ ثنا

سی پرائم کا کراچی میں شوٹنگ کے دوران اپنی ٹیم پر حملے پر اظہار افسوس

اردو ادب اور اردو شاعری کے بڑے ناموں میں شمارہونے والے  امجد اسلام امجد4اگست 1944 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔انہوں نے جامعہ پنجاب سے اردو ادب میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ۔ ایم اے او کالج میں تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے۔

50 سالہ کیریئر میں انہوں نے لاتعداد ڈرامے، نظمیں اورشعری مجموعات سمیت 40 سے زائد کتابیں لکھیں۔ امجد اسلام امجد نے پی ٹی وی کے شہرہ آفاق ڈرامہ سیریل وارث سمیت کئی ڈرامے لکھے جن میں  دہلیز، سمندر،وقت، فشار، رات، دن ،ایندھن ، انکار ،چاچا عبدالباقی سمیت کئی  طویل اور مختصر دورانیے کے ڈرامے، مختصر فلمیں اور پنجابی زبان کے اسٹیج ڈرامے بھی لکھے۔

ان کے شعری مجموعات  میں برزخ، محبت ایسا دریا ہے، ساحلوں کی ہوا، پھر یوں ہوا،اتنے خواب کہاں رکھوں گا اور دیگر بھی شامل ہیں۔ مرحوم نے 150 سے زائد فلمی گانے بھی لکھے۔

اردو ادب اور ڈرامے کیلیے لازوال خدمات پر انہیں 1976 میں رائٹر زگلڈ ایوارڈ ،1987 صدارتی تمغہ حسن کارکردگی، 1998 میں ستارہ امتیاز ، 12 مرتبہ پی ٹی وی ایوارڈ اور 2مرتبہ نگار ایوارڈسے نوازا گیا۔

متعلقہ تحاریر