جس قومی اسمبلی سے حکمران بنے اسی کا الیکشن لڑنے سے انکار

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جن قانون سازوں کی نظر میں قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں وہ عوام کے حق میں کیا بہتر فیصلے کرسکتے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے قومی اسمبلی میں اپنے اتحادی پارٹنرز – پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی تجویز پر قومی اسمبلی کی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جن قانون سازوں کی نظر میں قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں وہ عوام کے حق میں کیا بہتر فیصلے کرسکتے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت منگل کے روز پارٹی رہنماؤں کا تفصیلی مشاورتی اجلاس ہوا۔

پیپلز پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں سید یوسف رضا گیلانی، نیئر بخاری، راجہ پرویز اشرف، فریال تالپور اور مخدوم احمد محمود نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ، پیپلز پارٹی کی قیادت آنے والے دنوں میں باضابطہ طور پر اپنے فیصلے کا اعلان کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز نے اپنے شریک حیات کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو کیوں ڈانٹ دیا ؟

الیکشن کمیشن کا پنجاب میں عام انتخابات سے متعلق گورنر سے ملاقات کا فیصلہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر رہنماؤں نے پی ڈی ایم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔

اس سے قبل پیپلز پارٹی کا موقف تھا کہ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کے لیے میدان کھلا نہ چھوڑا جائے۔ لیکن پی ڈی ایم پارٹیوں نے اس سے اتفاق نہیں کیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کا موقف تھا کہ ان انتخابات میں مختصر مدت کے لیے حصہ لینا فنڈز، توانائی اور وقت کا ضیاع ہوگا۔ اور اب پی ڈی ایم اور مسلم لیگ (ن) کے بعد پیپلز پارٹی نے بھی کہہ دیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کے انتخابات نہیں لڑ رہے۔

پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کے فیصلے پر سخت تنقید کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں نے جو مل کر حکومت بنائی ہے ، اسی قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لی رہی۔ ن لیگ کہہ رہی ہے کہ پیسے اور وقت کا ضیاع ہے تو بھائی پیسے اور وقت کا ضیاع کرکے دیکھ لیں نا، تاکہ آپ لوگوں کو پتا چل جائے کہ آپ عمران خان کے مقابلے میں کتنے مقبول ہیں۔ اب تو عمران خان خود کھڑا بھی نہیں ہورہا ، تو پھر کوئی شے آپ کو ضمنی انتخابات میں جانے سے روک رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ جس اسمبلی کے بل بوتے پر ن لیگ ، پی پی اور پی ڈی ایم کی جماعتوں نے حکومت بنا رکھی ہے ، وہ ضمنی انتخابات میں نہیں جارہے تو عوام کی وہ کیا خدمت کریں گے۔

متعلقہ تحاریر