جیونیوز کے صحافی و ملازمین اپنا حق مانگنے کیلئے میدان عمل میں اتر آئے

"جیو نیوز" سے وابستہ صحافیوں اور ملازمین نے تنخواہوں میں 150 فیصد اضافہ و بروقت  ادائیگی، پراویڈنٹ فنڈ اور گریجویٹی کے مطالبات کی منظوری کیلئے ملک گیر احتجاج کا آغاز کردیا، ملازمین نے ہاتھوں پر احتجاجاً کالی پٹیاں باندھ لیں جبکہ دفاتر میں بینرز بھی آویزاں کردیئے گئے

پاکستان کے بڑے چینل "جیو نیوز” کے ملازمین نے تنخواہوں میں 150 فیصد اضافے، پراویڈنٹ فنڈ اور گریجویٹی کے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر ملک بھر میں احتجاج شروع کردیا ۔

"جیو نیوز” سے وابستہ صحافیوں اور ملازمین نے تنخواہوں میں 150 فیصد اضافہ و بروقت  ادائیگی، پراویڈنٹ فنڈ اور گریجویٹی کے مطالبات کی منظوری کیلئے ملک گیر احتجاج کا آغاز کردیا ۔

یہ بھی پڑھیے

روزنامہ جنگ کے صحافی اور ملازمین گزشتہ 2 ماہ سے تنخواہوں سے محروم

جیو نیوز کے ملازمین ملک بھر میں دفاترکے اندر احتجاج کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے دفاتر کے اندر اور باہر بینرز آویزاں کردیئے ہیں جس میں تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ۔

ذرائع کے مطابق  جیونیوز کے صحافیوں اور تمام ملازمین نے اپنے مطالبات  کو تسلیم کرنے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کرنا شروع کردیا ہے

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین نے میرشکیل الرحمان، میر ابراہیم الرحمن،اظہر عباس اور رانا جواد  کو لکھے خط میں اپنے مطالبات پیش کیے تھے جس کا تاحال  کوئی مثبت جواب نہیں آیا  ہے ۔

یاد رہے کہ اس قبل جنگ پبلی کیشنز ایمپلائز یونین کے جنرل سیکرٹری شکیل یامین نے چیف ایگزیکٹو روزنامہ جنگ میر شکیل الرحمن کو خط لکھ کر تنخواہوں کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔

جنگ اور دی نیوزکی یونین نے2 ماہ قبل میر شکیل الرحمن کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ ملازمین کو گزشتہ 2 ماہ سے تنخواہوں سے محروم رکھا جا رہا ہے جس سے بے چینی انتہائی بڑھ رہی ہے۔

واضح رہے کہ 2 سال پہلے فروری 2021 میں بھی جیونیوز کے ملازمین نے اپنے حق کے لیے ایک پر زور احتجاج ریکارڈ کروایا تھا اور اس دوران تمام دفاتر میں کام روک دیا گیا تھا ۔

جیو نیوز کراچی کے بیورو چیف فہیم صدیقی نے اس وقت ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا تھاکہ گزشتہ 4 ماہ سے تنخواہوں کی عدم فراہمی کی وجہ سے جیو نیوز کے تمام اسٹاف نے ہڑتال کردی ہے ۔

متعلقہ تحاریر