عطا اللہ تارڑ کی عدلیہ پر کڑی تنقید، ججوں کو عمران خان کا حامی قرار دے دیا

وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تاڑر نے عدالتوں اور ججوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ نے  چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مکمل رعایت فراہم کر رکھی ہے، کسی کا 4 کینال کا پلاٹ ہے۔توشہ خانہ، بلین ٹری سونامی، بی آرٹی پشاور قانون کے مطابق بنے؟۔

وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے سیاسی رہنماؤں سے متعلق مختلف مقدمات کی سماعت کے دوران غیر جانبدارانہ رویہ  یقینی بنانے پر زور دیا ہے ۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے عدالتوں اور ججوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ نے  چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مکمل رعایت فراہم کر رکھی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

آڈیو لیک اسکینڈل: پاکستان بار کا جج مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وزیر وں کے گھروں پر ججز کی دعوت کی جاتی ہے۔ عمران خان کیلئے صبح دوپہر شام عدالتیں لگتی ہیں،مقدمات کی سماعت میں تاخیر کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک جج نے عمران خان کے کیسز نہیں سنے اور دوسرا جج  جس کی حال ہی میں آڈیو لیک آئی ہے  وہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف کیس سن رہا ہے ۔

عطا اللہ تاڑر نے کہا کہ اربوں روپے کرپشن کے کیسز ہیں اسے پاس بٹھائیں گے تو یہ پورے ملک کے عدالتی نظام پر سوالیہ نشان لگے گا، یہ سیاہ دھبہ صاف کرنا ہوگا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان سسر کے بل بوتے پر سیاست کر رہے ہیں۔کسی کا 4 کینال کا پلاٹ ہے۔توشہ خانہ، بلین ٹری سونامی، بی آرٹی پشاور قانون کے مطابق بنے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا عدالتیں ن لیگ کو نشانہ بنانے کیلئے رہ گئی ہیں، ہمارے لوگوں پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔عدلیہ پر ہمارا دباؤ ہوتا تو آدھی پی ٹی آئی جیل میں ہوتی ۔

عطا اللہ تاڑر نے کہا کہ عدالتیں عمران خان کو ضمانت دینے کےلیے سراپا انتظار رہی جبکہ آج شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری  کردیئے گئے ۔

متعلقہ تحاریر