وزیر دفاع کا ڈی جی آئی ایس آئی کے ہمراہ کابل کا دورہ، سیکیورٹی معاملات پر گفتگو
وزیر دفاع خواجہ آصف ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگر اعلیٰ حکام کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر کابل پہنچے جہاں افغان رہنماؤں سے ملاقات کی اور سیکیورٹی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ، ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام کے دورے کا مقصد ٹی ٹی پی سے نمٹنے کیلئے دباؤ ڈالناہے
وزیر دفاع خواجہ آصف، ڈاریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم اور سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) حمود الزماں خان کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر کابل پہنچیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف ایک روزہ دورے پر کابل پہنچے، انکے ہمراہ ڈی جی انٹرسروسز انٹیلی جنس ( آئی ایس آئی) لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم، سیکرٹری دفاع سمیت اعلیٰ حکام بھی موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاک افغان سرحدی تنازعہ: افغان طالبان نے طور خم بارڈر مکمل بند کردیا
افغان نائب وزیراعظم برائے اقتصادی امور کے اعلامیہ کے مطابق پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف بدھ کی صبح ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ ایک غیر اعلانیہ دورے پر کابل پہنچے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیر دفاع کا دورہ کابل پاکستان میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے اسپانسر شدہ دہشت گرد حملوں میں حالیہ اضافے کے پس منظر میں ہورہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد افغان عبوری حکومت کو قائل کرے گا کہ وہ افغان سرزمین ٹی ٹی پی اور اس سے وابستہ تنظیموں کے استعمال کی اجازت نہ دینے کے اپنے وعدے پر پورا اترے۔
یہ دورہ پاکستان کی پس پردہ کوششوں کا نتیجہ تھا جس کا مقصد ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں سے نمٹنے کیلئے دباؤ ڈالنا تھا۔ ذرائع نے کہا کہ افغان طالبان نے پاکستان کے تحفظات دور کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
افغان طالبان کی حکومت نے دہشتگردی میں حالیہ اضافے کے تناظر میں اسلام آباد کی جانب سے دباؤ بڑھانے کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی پر پاکستان کے تحفظات کو دور کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور عبوری افغان حکومت کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے بیک چینل بات چیت کر رہے ہیں اور یہ دورہ اس کی کی کڑی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اعتماد سازی کے اقدامات کے تحت ٹی ٹی پی کے سینکڑوں دہشتگردوں کو واپس آنے کی اجازت دی لیکن انہوں منظم ہونے کے بعد حملے شروع کردیئے ہیں۔
پشاور پولیس لائنز حملے نے امن کی کوششوں کو ایک مہلک دھچکا پہنچایا کیونکہ سویلین اور عسکری قیادت نے ٹی ٹی پی کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
اعلامیہ کے مطابق امارت اسلامیہ افغانستان (آئی ای اے ) کے نائب وزیر اقتصادیات و معاشیات ملا عبدالغنی برادراخوند نے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے ملاقات کی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
افغان طالبان کی پاکستان پر حملے کی دھمکی پر صحافی وجاہت خان نے حقیقت آشکار کردی
وزیردفاع اورافغان حکام کے درمیان ملاقات میں سکیورٹی کے معاملا ت زیر غور آئے جبکہ سرحد پار دہشتگردی، اسلحے اور منشیات کی سمگلنگ روکنے سمیت دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغان نائب وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے دو طرفہ تعلقات، تجارت،علاقائی روابط اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے فروغ پر بات کی۔
افغانستان حکام کے اعلامیہ کے مطابق ملا عبدالغنی برادر نے دوران ملاقات کہا کہ کابل اور اسلام آباد دو پڑوسی ہیں اور انہیں ایک دوسرے کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے چاہئیں۔
ملابرادر نے خواجہ آصف سے ملاقات کے دوران کہا کہ تجارتی اوراقتصادی مسائل کو سیاسی اور سیکورٹی کے مسائل سے الگ کیا جائے اور سیاست کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔