معاشی بحران میں پھنسی شہباز شریف حکومت کو اتحادی جماعت پیپلز پارٹی آنکھیں دکھانے لگی

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر لگ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی مہنگائی ، سیلاب متاثرین امداد اور ڈیجیٹل مردم شماری کو وجہ بنا کر ن لیگ سے پیچھا چھڑانا چاہ رہی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاق سے الگ ہونے کے دھمکی دے دی ، کہتے ہیں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے وفاق نے جو وعدے کیے تھے وہ وعدے پورے کرنے ہوں گے ، ورنہ ہمارے لیے اپنی وزارتیں رکھنا بہت مشکل ہو جائے گا ، جبکہ پی پی کے کوچیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مہنگائی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے ، نواز شریف کے لندن میں ہونے سے ہمارا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر لگ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی ن لیگ سے پیچھا چھڑانا چاہتی ہے۔

گذشتہ روز "بیچ سبسڈی پروگرام” کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں عوامی مسائل کے حل کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ، تباہ کن سیلاب ملکی معیشت کے لیے دھچکا ثابت ہوا۔ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت چھوٹے کسانوں کی مدد کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

ازخود نوٹس کیس میں فیصلہ 2-3 سے نہیں 3-4 سے آیا تھا، مولانا فضل الرحمان

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے کیے گئے وعدے پورے نہ ہوئے تو وفاق میں وزارتیں چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

ڈیجیٹل مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا اگر وفاقی حکومت نے ڈیجیٹل مردم شماری کے حوالے سے اپنے وعدے پورے نہ کیے تو بھی وفاق کے ساتھ چلنا مشکل ہو جائے گا۔

مردم شماری کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کا اعلان انتخابات کے وقت مسائل کا حل نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں انتخابات پرانی مردم شماری پر ہو رہے ہیں۔

پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا اگر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے اعتراضات نہ سنے گئے تو سندھ حکومت اس قسم کی مردم شماری کی حمایت نہیں کرے گی ، کیونکہ مردم شماری کی بنیاد پر صوبوں کو حقوق ملتے ہیں۔

دوسری طرف گذشتہ 24 نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کوچیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا میں اپنے اسٹاف کو کہا ہے کہ دال پکانا بھی چھوڑ دو ، کیونکہ دال اچھی نہیں آرہی ، دال مہنگی اتنی ہوگئی ہے کہ اس کو بیلنس کرنے کے لیے اس میں مکسنگ کی جارہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کے بیانات سے ایسا لگتا ہے کہ ان کا حکومت سے دل  بھر گیا ہے ، اور وہ سیلاب ، ڈیجیٹل مردم شماری اور مہنگائی کو وجہ بنا کر حکومت سے نکلنے کی تیاری کررہے ہیں ، ایسا لگ رہا ہے کہ معاشی بحران میں پھنسی شہباز شریف حکومت کو پی ڈی ایم کی دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی آنکھیں دکھا رہی ہے ، کیونکہ انتخابات سر پر کھڑے ہیں ، دوسروں صوبوں میں پیپلز پارٹی کے ووٹ بینک کو بچانا تو مشکل ہے ، کم از کم سندھ میں اپنے ووٹ بینک کو بچا سکتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر