جنرل(ر) فیض حمید کی گرفتاری کے فیصلے اور گھر میں نظربندی کی افواہیں غلط نکلیں

یوٹیوبر اسد علی طور نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی کی گرفتاری کے فیصلے اور ناصر بٹ نے گھرمیں نظربندی کا دعویٰ کیا تھا، سینئر صحافی نصرت جاوید لیفٹیننٹ جنرل(ر) فیض حمید کی گزشتہ رات شادی میں شرکت کی تصویر سامنے لے آئے۔

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری کے فیصلے اور گھر میں نظربندی کی افواہیں جھوٹ کا پلندہ نکلیں۔

یوٹیوبر اسد علی طور نے گزشتہ روز اپنے وی لاگ میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جنرل(ر) فیض حمید کی گرفتاری کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جس دن صحافی سچ لکھنا شروع کرے گا مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے، ثاقب نثار

عمران خان سمیت 150 افراد کے خلاف تھانہ ریس کورس پارک میں مقدمہ درج

اسد علی طور کے وی لاگ کے بعد افواہوں کا بازار گرم ہوگیا اور مختلف یوٹیوبرز نے اپنی خواہشات کو خبر کا روپ دیکر فیض حمید کی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے بلند بانگ دعوے کرڈالے ۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی ناصر بٹ نے توافواہوں سے ایک قدم آگے جاکر فیض حمید کی گھر میں نظر بندی کا دعویٰ ہی کرڈالا  تاہم رات گئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار نصرت جاوید نے جنرل(ر) فیض حمید کی نظربندی کی افواہوں کو جھوٹا ثابت کردیا۔

نصر ت جاوید نے اپنے ٹوئٹ میں جنرل(ر) فیض حمید کی  گزشتہ رات کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ”تو افواہیں یقیناً بہت زیادہ مبالغہ آمیز تھیں“۔انہوں نے بتایا کہ یہ تصویر گزشتہ روز  چکوال میں منعقدہ شادی کی تقریب  لی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہاکہ   واپسی کی تیاریاں شروع کر دیں، آپ  جانتے ہیں کس کی۔

سینئر اینکر پرسن شاہد مسعود نے نصرت جاوید کی خبر کی تصدیق کرتےہوئے بتایا کہ” جی نصرت صاحب! جنرل فیض حمید،کل ممتاز مبلغ اکرم اعوان مرحوم کے پوتے کی شادی میں شریک تھے“۔

نصرت جاوید کے جنرل فیض حمید کی واپسی سے متعلق دعوے کی تصدیق طلب کرتے ہوئے سینئر صحافی عباس ناصر نے سوال کیا کہ”بطور وزیرداخلہ؟“۔

متعلقہ تحاریر