اسلام آباد میں عورت مارچ پر تشدد؛ ایمان مزاری کی شیری رحمان پر طَعن و تشْنیع

اسلام آباد میں عورت مارچ پر پولیس تشدد کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کرنے والی شیری رحمان کو شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے طَعْن و تَشْنِیع کا نشانہ بنایا تو سینئر خاتون صحافی ماریانہ بابر نے انہیں کہا کہ آپ کے والد ہوتے تو آپ کی ٹوئٹ پڑھ کر مایوس ہوجاتے جس پر ایمان نے کہاکہ میں ایسی ہی ہوں

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی ڈرامے بازیاں سنبھال کر رکھیں۔

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے آٹھ مارچ کو اسلام آباد میں یوم نسواں کے موقع پر خواتین پر پولیس کی لاٹھی چارج کی مذمت کی تو ایمان مزاری نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیے

شفا یوسفزئی کا ایمان مزاری کو منہ توڑ جواب

شیری رحمان نے یوم نسواں کے موقع پر اسلام آباد میں عورت مارچ کی شرکاء پر تشدد کی مذمت کی تو ایمان مزاری نے انہیں جواب دیا کہ آپ نے مارچ میں افراتفری مچائی اور پھر چلی گئیں۔

شیری رحمان نے 8 مارچ کو اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ عورت آزادی مارچ  کے دوست بجا طور پر پریشان ہیں تاہم اسلام آباد پولیس نے اس چھوٹے پرامن جلوس پر لاٹھی چارج نہیں تھا۔

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا تھا کہ لاٹھیاں اٹھانے والی خواتین کو پیچھے دھکیلنے کی ضرورت تھی، ترقی پسند خواتین کو نہیں۔ ایسا ہوتا دیکھ کر دکھ ہوا۔ انکوائری کا مطالبہ کریں گے۔

شیری رحمان کا کہناتھا کہ عورت مارچ پر تشدد کی شدید مذمت کرتی ہوں اور اس تمام تر واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہوں ،تشدد کیلئے کوئی عذر نہیں اور وہ بھی یوم نسواں کے موقع پر ۔

پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ یہ وہ چیز نہیں ہے جس کے لیے ہم لڑے ہیں اور نہ ہی اسے برداشت کریں گے۔ یوم نسواں مارچ کا معاملہ وفاقی وزیر داخلہ کے نوٹس میں لایا گیا ہے۔

شیری رحمان کو جواب دیتے ہوئے شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے کہا کہ  آپ نے کہا کہ آپ صرف فوٹو سیشن کیلئے عورت مارچ میں آئیں اور افراتفری مچا کر واپس چلی گئیں ۔

ایمان مزاری نے کہا کہ آپ کی افراتفری کو ہم نے 4 گھنٹے تک برداشت کیا  جبکہ 6 مارچ کو ایک ملاقات میں آپ نے ہمارے ساتھ بدتمیزی کی  جبکہ آپ کو تمام خطرات سے آگاہی بھی تھی ۔

شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے وفاقی وزیر شیری رحمان کوطَعْن و تَشْنِیع کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ برائے کرم، اس ڈرامے کو کسی ایسے شخص کے لیے محفوظ کریں جو اس پر یقین رکھتا ہو۔

سینئر خاتون صحافی ماریانہ بابر نے بد تہذیبی کا مظاہرہ کرنے پر ایمان مزاری کو  کھری کھری سنائی اور کہا کہ  آپ کی ٹوئٹ اور بد تمیزی کا مبنہ لہجہ  اور بھی کسی بڑے کے لیے  مایوس کن  ہے ۔

سینئر خاتون صحافی نے کہا کہ  ایمان مزاری آپ کا یہ لہجہ اگر آپ کے والد تابش سنتے تو یقیناً وہ مایوس ہوتے ۔ضروری نہیں شیری رحمان اس کی جگہ کوئی بھی ہو سکتا ہے جس کے ساتھ آپ کو مسئلہ ہو۔

ماریانہ بابر کو جواب دیتے ہوئے ایمان مزاری نے کہا کہ میرے مرحوم والد کو کو یاد کرنے کا شکریہ مگر یہ ناگوار نہیں بلکہ ایک سماجی کارکن کے طور پر عوامی عہدے داروں پر انہیں الفاظ میں تنقید کرتی ہوں۔

متعلقہ تحاریر