محمد خان بھٹی کے انکشافات: عدلیہ کے خلاف نئی سازش تیار

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکریٹری کی لیک ہونے والی ویڈیو میں سپریم کورٹ کے ججز اور لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو مینج کرنے کی گفتگو کو واضح طور پر سنا جاسکتا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کی انکشافات سے بھرپور گفتگو کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔ جس میں وہ عدلیہ سے متعلق گفتگو کررہے ہیں اور ججز کو مینج کرنے کی بات کررہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پلانٹڈ ویڈیو بنائی گئی جس کا صرف اور صرف مقصد عدلیہ کو بدنام کرنا ہے۔

ویڈیو کا اسکرپٹ

سوال: یار عدالتوں سے سارے فیصلے پی ٹی آئی کے حق میں آرہے ہیں۔ یہ کس طرح سے مینج ہورہا ہے؟ کون کررہا ہے؟

محمد خان بھٹی: مثلاً

سوال: سپریم کورٹ

محمد خان بھٹی: سپریم کورٹ دیکھیں چیف جسٹس عمر عطا بندیال نامینج ہوتے ہیں نا ان کے بارے میں ایسا کہا جاسکتا ہے۔ اُن کے ساتھ دو ججز ہیں۔ منیب اختر صاحب اور اعجاز الاحسن صاحب۔ اُن کی ذمہ داری پوری اٹھائی ہوئی ہے ، جسٹس مظاہر علی نقوی صاحب نے۔ مظاہر علی نقوی کا بیک گراؤنڈ یہ ہے کہ ان کے دو بیٹے ہیں۔ دونوں اُن کے فرنٹ مین ہیں۔ وہ تو ہر غلط کام میں مبتلا ہیں۔ کرپشن کرتے ہیں ٹکا کرکے کرپشن کرتے ہیں۔ صبح سے لے کر رات تک کرپشن کرتے ہیں۔ تو پی ٹی آئی اور چوہدری صاحب بھی ان کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ بھئی یہ ہمارا عدالتوں میں "لُک آفٹر” کرتے ہیں۔ فیصلے ہمارے حق میں دلواتے ہیں۔ تو اُن کا کوئی کام رُکنا نہیں چاہیے۔ وہ ٹررانسفریں ، پوسٹنگ ہر کام میں پیسہ کماتے ہیں اور ٹھیک ٹھاک پیسے کماتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

حنا پرویز بٹ ایم فلِ انِ انگلش کا ارادہ ظاہر کرنے پر ٹرولنگ کا نشانہ بن گئیں

مریم نواز اور رانا ثناء کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دائر

سوال: لاہور ہائی کورٹ کیسے مینج ہورہی ہے؟۔

محمد خان بھٹی: لاہور ہائی کورٹ دیکھیں یہ ذمہ بھی انہوں نے لیا تھا۔ لیکن بیچ میں علی افضل ساہی آگئے ، علی افضل ساہی نے کہا کہ میں یہ سارا مینج کروں گا۔ علی افضل ساہی نے چیف جسٹس سے بات کرکے انہوں نے کہا کہ بینچ میں نے بنایا ہے۔ پی ٹی آئی کے خلاف کسی قسم کا کوئی فیصلہ نہیں آنا چاہیے۔ ایک بھی فیصلہ پی ٹی آئی کے خلاف نہیں آئے گا۔ تو اس کے بارے میں وہ چیف جسٹس صاحب بھی اپنے فائدے شائدے اٹھاتے رہے  ہیں۔ ٹھیک ٹھاک فائدے۔ پی ٹی آئی کے کہنے پر ان کو فائدے ملتے رہے ہیں۔ وہ بھی اپنے سارے کام نکلواتے رہے ہیں۔ اور اپنے داماد کے لیے بھی انہوں نے دس پندرہ ارب کے پراجیکٹ پیپر پراجیکٹ لیے ہیں۔ تو

سوال: کون سے پراجیکٹ؟

محمد خان بھٹی: پیپر پراجیکٹ۔

سوال: یہ کیا ہوتا ہے۔

محمد خان بھٹی: یہ ہوتا ہے آدھا کام ہوا ہوتا ہے اس پے۔ باقی یہ کھاؤ پیو پروگرام ہوتا ہے۔ یہ جیبوں میں جاتا ہے۔

سوال: اچھا۔ تو یہ لاہور ہائی کورٹ میں اور لوگ بھی ہیں کوئی جاننے  والے آپکے؟

محمد خان بھٹی: لاہور ہائی کورٹ میں ذاتی تعلق بھی ہیں۔ مطلب جسٹس شاہد کریم ہے۔ ان کے ساتھ ذاتی تعلقات ہیں۔ جسٹس شاہد جمیل ہے۔ ان کے ساتھ بھی ذاتی تعلق ہے۔ جسٹس فاروق حیدر ہیں۔ ان کے ساتھ بھی ذاتی تعلق ہے۔

سوال: کس نوعیت کا؟

محمد خان بھٹی: وہ جب سے وکیل تھے تب سے ان کے ساتھ پرانے تعلقات تھے۔ اور میرا بچہ بھی ان کے بچوں کے ساتھ پڑھتا رہا ہے۔

متعلقہ تحاریر