عوام فیصلہ کرے کہ ہم نے انصاف کے ساتھ کھڑا ہونا یا فسطائیت کے ساتھ، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ طے کرنا ہوگا کہ ہم آئین و قانون کے ساتھ کھڑے ہیں یا فسطائیت کا ساتھ دیں گے؟۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) کے سربراہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک پیغام میں عوام کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہو یا فسطائیت کے ساتھ ؟۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آج ہم اپنی آئینی تاریخ کےدوراہے پر کھڑے ہیں جہاں ہم ترکی بن سکتےہیں یا ایک اور میانمار میں تبدیل ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پنجاب اور خیبر پختونخوا انتخابات التوا کیس، فیصلہ محفوط، کل سنایا جائےگا
پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ ہم میں ہر کسی کو انتخاب کرنا ہوگا کہ اسےتحریک انصاف کیطرح آئین، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کےساتھ کھڑا ہونا ہےیا کرپٹ مافیا،جنگل کے قانون اور فسطائیت کا ساتھ دینا ہے۔
آج ہم اپنی آئینی تاریخ کےدوراہےپر کھڑےہیں جہاں ہم ترکی بن سکتےہیں یا ایک اور میانمار میں تبدیل ہوسکتے ہیں۔ ہم میں ہر کسی کو انتخاب کرنا ہوگاکہ اسےتحریک انصاف کیطرح آئین،قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کےساتھ کھڑا ہونا ہےیا کرپٹ مافیا،جنگل کے قانون اور فسطائیت کا ساتھ دینا ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 3, 2023
یادرہے کہ عمران خان کا موقف ہے کہ اتحادی حکومت نے ملک میں انتخابات کے حوالے سے 90 روز کی پابندی کے خلاف ورزی کرتے ہوئے دو صوبوں میں انتخابات ملتوی کیے ہیں۔
تحریک انصانف پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ پہنچی ہے، جہاں آج کیس کی سماعت مکمل کرلی گئی ہے ۔
سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات میں تاخیر کے خلاف درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہےجو کل سنایا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے حکومت کے وکیل کا موقف سننے سے انکار کردیا تھا، عدالتی بینچ کا کہنا تھا چونکہ پی ڈی ایم نے ہم پر عدم اعتماد کیا ہے اس لیے ان کے وکلاء کو نہیں سنا جائے گا۔