ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت 16 مئی تک ملتوی

بعدازاں چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے وکیل کی درخواست پر سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی  سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور کی جانب سے دلائل کا آغاز کیا گیا۔

دوران سماعت وکیل انور منصور نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے حوالے سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے کچھ نکات کی نشاندہی کی گئی۔

پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا گذشتہ سماعت کو جو آرڈر تھا اس کو چیلنج کیا گیا ہے ، لیکن ہائی کورٹ نے اپنے آرڈر میں لکھا ہے کہ آپ کی درخواست کو مسترد کیا جاتا ہے ، درخواست نامکمل توجیحات کی بنا پر مسترد کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

 برطانیہ سے کاروبار سمیٹ کر مردان آنے والے عالم زیب کا اسٹور رشوت نہ دینے پر سیل

خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے وکیل مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کو اسکروٹنی کمیٹی پر اعتبار نہیں ہے؟ اسکروٹنی کمیٹی کے فیصلے سے قبل تفصیلی سماعت ہوئی تھی۔ اس کمیٹی کے سامنے آپ نے اپنا تفصیلی موقف پیش کیا، اور اسے سنا گیا۔ کمیشن نے اپنا فائنل آرڈر کردیا ہے لگتا ہے کہ ہائیکورٹ نے صحیح طور سمجھا نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جمع کرائی جائے۔

اس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ہم آپ کے دلائل پھر سے سن لیتے ہیں اور دوبارہ آرڈر جاری کریں گے، اگر آپ کو یہ آرڈر دوبارہ  چیلنج کرنا ہوگا تو آپ ہائی کورٹ جاسکتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ میں اتنا جوان نہیں ہوں اور اتنی بھاگ دوڑ نہیں کرسکتا، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بات نہیں کیس پہلے بھی 8 سال چلا ہے مزید 8 سال اور چل جائے گا۔

بعدازاں چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے وکیل کی درخواست پر سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی۔

متعلقہ تحاریر