امریکا  کی عمران خان پر توہین رسالت کے مقدمات کی مذمت، قانون کی منسوخی کا مطالبہ

امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف)  نے اپنی رپورٹ میں  کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستانی  حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان  کے خلاف توہین رسالت کے قوانین کو ہتھیار بنالیا ہے

امریکا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں کے خلاف توہین رسالت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان پر زور دیا ہے کہ توہین رسالت کا قانون ختم کیا جائے ۔

امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین رسالت کے تحت مقدمات کی مذمت کرتے ہوئے قانون کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

امریکی سازش ماضی کا حصہ، عمران خان واشنگٹن سے تعلقات قائم کرنے پر تیار

امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ  وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ​حکومت نے سابق وزیراعظم کے خلاف ملک کے توہین رسالت کے قوانین کو ہتھیار بنالیا ہے۔

یو ایس سی آئی آر ایف نے  سیاسی مخالفین کے خلاف توہین رسالت کے قوانین کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں نافذ توہین رسالت کے قوانین کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے ۔

رپورٹ کہا گیا ہے کہ پاکستان میں توہین رسالت و مذہب کے قوانین ملک میں مذہبی آزادی کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔ امریکا  نے عمران خان کے خلاف توہین رسالت کے قانون کے استعمال پر غم و غصے کا اظہار کیا ۔

کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے اپنی رپورٹ میں  عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں پر توہین مذہب کے مقدمات مکہ مکرمہ میں شہباز شریف کے ساتھ بدتمیزی کے واقعے کے بعد درج ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

زلمے خلیل زاد نے بحران کے خاتمے کیلیے عدالتی حکم پر عملدرآمد ناگزیر قرار دیدیا

یو ایس سی آئی آر ایف نے کہا کہ اپریل 2022 میں، حکومت نے سابق وزیر اعظم اور دیگر 150 افراد پر مکہ مکرمہ  میں مخالف مظاہرے کرنے پر توہین رسالت کے قانون کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔

یو ایس سی آئی آر ایف پاکستان سے توہین رسالت کے قانون کو یکسر  منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا جب تک یہ قانون منسوخ نہیں ہوتا اسے قابل ضمانت بنانے کے لیے اصلاحات نافذ کریں۔

متعلقہ تحاریر