عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کو نوازنے کیلئے بلوچستان کی آبادی میں 63 فیصد اضافہ کیا گیا

بلوچستان میں 5 سال کے دوران آبادی میں 63 فیصد اضافہ ہوا ،2017 میں صوبے کی آبادی 12 ملین تھی جوکہ 2023 میں 20 ملین ہوگئی،آبادی میں اضافے سے قومی اسمبلی کی ساتھ نشستیں زیادہ ہوجائیں گی  جس کا فائدہ پیپلز پارٹی کو دیا جائے گا

ملک میں ہونے والی 2023 کی مردم شماری میں حیرت انگیز طور پر بلوچستان کی آبادی میں 63 فیصد اضافہ ہوگیا ۔2017 کی مردم شماری میں صوبے کی آبادی 12 اعشاریہ 34 ملین تھی جو کہ 5 سال میں 20 ملین سے زائد ہوگئی ۔

بلوچستان میں حیرت انگیز طور پر صرف 5 سال کے دوران آبادی میں 63 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ 2017 کی مردم شمار ی میں  صوبے کی آبادی 12 اعشاریہ 34 ملین تھی جوکہ 2023 میں اچانک سے 20 ملین سے زائد ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب کے عام انتخابات کا بائیکاٹ کردیا

فہد شیخ نامی ٹوئٹر صارف نے مردم شماری کے اعداد شمار کا چارٹ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 71 سال میں بلوچستان کی آبادی 12 ملین تک پہنچی جبکہ صرف 5 سالوں میں صوبے کی آبادی میں 63 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔

فہد شیخ نے دعویٰ کیا ہے کہ  سیاسی تجربات کے لیے بلوچستان کی آبادی میں اضافہ پولیٹیکل انجینئرنگ کی  کلاسک مثال ہے کیونکہ قومی اسمبلی کی نشستیں پنجاب سےنکال کر بلاول بھٹو زرداری کے پروجیکٹ میں  لگائی جا رہی ہیں۔

ٹوئٹر صارف نے کہا کہ  گنیز ورلڈ ریکارڈز  والے فوری طور پر  حکومت پاکستان اور بلوچستان کی صوبائی حکومت سے رابطہ کریں کیونکہ بلوچستان ساڑھے آٹھ فیصد سالانہ آبادی کی شرح نمو حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے ۔

فہد شیخ نے   گنیز ورلڈ ریکارڈز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کچھ ایسا ہوا ہے جس کی مثال نہیں ملتی، ملک کے کسی صوبے میں بھی صرف 6 سال کی مدت میں ساڑھے اٹھ فیصد کی رفتار سے آبادی میں اضافہ نہیں ہوا ۔

انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ بلوچستان میں پچھلی مردم شماری میں ہیرا پھیری کی گئی اور یہ حالیہ نہیں؟۔کیا  پنجاب  اور خیبرپختونخواکی آبادی پچھلی مردم شماری سے اس تازہ ترین مردم شماری تک کم ہوئی ہے؟۔

فہد شیخ نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کی آبادی گزشتہ مردم شماری سے بھی کم کردی گئی ہے ، یہ قوم بے وقوف نہیں  ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ بلوچستان کی آبادی کے پی اور پنجاب سے زیادہ ہے کیا ؟۔

ایم این اے نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل سے  کہا گیا کہ جنوبی پنجاب میں بلاول پروجیکٹ کو پی ٹی آئی اور پی ایم ایل این اور دیگر کی نئی شمولیت سے تقویت ملی ہے۔پروجیکٹ ری امیجنگ پاکستان بھی زوروں پر ہے ۔

صارف نے کہا کہ تحریک انصاف کا مقابلہ کرنے کے لیے  کمپنی کی طرف سے دونوں منصوبے شروع کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہتھکنڈے کام نہیں کریں گے کیونکہ ہم عوام اب پولیٹیکل انجینئرنگ سے واقف ہیں۔

متعلقہ تحاریر