جیو نیوز کو صحافی ادارے سے زیادہ فوجی ادارہ ثابت کرنے کی کوششیں جاری

جیو نیوز کی انتظامیہ کی جانب سے ادارے کے ملازمین کے لیے ایک نوٹس جاری کیا گیا جس میں فوجی رولز کے مطابق سخت احکامات دیے گئے ہیں۔

جیو نیوز کی انتظامیہ نے اپنے تمام اسٹاف کو اپنے کام پر فوکس کرنے اور غیرضروری نقل و حرکت سے منع فرما دیا ہے۔ جاری کیے گئے نوٹس سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ جیسے جیو نیوز کو فوجی ادارہ بنانے  کی تیاری کی جارہی ہے۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ اس لیے کیا جارہا ہے کیوں آج سے ایک ہفتے کے لیے جیو نیوز کے سامنے ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کے خلاف احتجاج شروع کیے جائے گا۔

جیو نیوز کی انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تمام ملازمین کو بذریعہ اشتہار واضح کیا جاتا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے کارہائے منصبی کو ایماندار سے ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیے 

فضل الرحمان دفعہ 144 کی موجودگی میں سپریم کورٹ کے باہر دھرنا کیسے دینگے؟

پولیس سروسز کے وقار چوہان ڈی جی نیب تعینات؛ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نوٹیفکیشن جاری کردیا

نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ اپنی ڈیوٹی کے اوقات کے دوران براہ کرم اپنے مقررہ علاقوں میں رہیں، اور غیر ضروری اجتماعات اور نقل و حرکت سے گریز کریں۔

فیلڈ ورکرز کو متنبہہ کرتے ہوئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فیلڈ میں موجود ملازمین سے بھی درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنی اسائنمنٹس کو وقت پر مکمل کریں اور اپنے دفتر واپس آئیں اور غیر ضروری بات چیت سے گریز کریں۔

نوٹس میں مزید لکھا گیا ہے کہ یہ یاد رکھنا بھی ضروری ہے کہ ہر ملازم کو کسی فرد کی طرف سے کسی بھی پیشکش کو مسترد کرنے کا حق ہے جو اس کے کام میں خلفشار کا باعث بنے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ جیو نیوز کی انتظامیہ کی جانب سے یہ نوٹس ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب جیو نیوز کے اعلیٰ عہدوں پر تعینات ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا ہے، انتظامیہ کے اس عمل کے خلاف آج سے ایک ہفتے کے لیے نکالے گئے ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے صحافتی برادری جیو نیوز کے باہر دھرنا دے گی۔

متعلقہ تحاریر