قومی اسمبلی میں توہین پارلیمنٹ بل 2023 منظور

اسحاق ڈار نے صوبائی حکومتوں سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد ٹرانسپورٹ کرایوں اور متعلقہ شعبوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اہم ترین اجلاس ہوا۔ اس موقع پر قومی اسمبلی نے توہینِ مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) بل 2023 منظور کر لیا۔ بل ایم این اے رانا محمد قاسم نون نے پیش کیا۔

بل کی منظوری کے بعد مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) کا اجلاس 10 جولائی بروز پیر شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

توہین پارلیمنٹ بل کے متن کے مطابق قومی اسمبلی کی توہین کرنے والے شخص یا اشخاص کو 2 سے 6 سال تک کی سزا اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔ قانون کا اطلاق سرکاری اور ریاستی اداروں کے اہلکاروں اور عام لوگوں پر بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی دو مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کر دی

محسن نقوی کی شر پسند عناصر کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کی منظوری

بل کی منظوری کے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی کے 24 ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی میں حکومتی اور اپوزیشن بنچوں کے ارکان شامل ہوں گے۔ کمیٹی اپنے سامنے لائے گئے مقدمات کی تحقیقات کرے گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رانا قاسم نون کا کہنا تھا کہ آئندہ کسی نے اس ایوان کی توہین کی تو اسے سزا ملے گی، قانون ساز چار سال سے اس بل پر کام کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کے ارکان اور ایوان کے دیگر ارکان نے بھرپور حمایت کی۔

اسحاق ڈار کا صوبائی حکومت سے ریلیف دینے کا مطالبہ

بل کی منظوری کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ حالات کیسے بھی کیوں نا ہوں ہم عوام کو ریلیف دینے کی اپنی طرف سے بھرپور کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اس کی زیادہ سے زیادہ حد 12 روپے فی لیٹر تک کم کر دی گئی ہیں جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بھی 30 روپے کی کمی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر بار ٹرانسپورٹرز کی جانب سے تیل کی  قیمت بڑھنے پر کرایوں میں 2 سے 3 روپے اضافہ کردیا جاتا ہے ، اب جبکہ تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے میری صوبائی حکومتوں سے اپیل ہے کہ وہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کریں۔

متعلقہ تحاریر