حکومت اور تحریک انصاف ملکر مسئلے کا حل نکالے، عقیل کریم ڈھیڈی کا عمران خان کو مشورہ
پاکستان کی معروف بزنس کمیونٹی نے چیئرمین تحریک انصاف سے منکل کے روز ملاقات کی اور ملک میں جاری سیاسی کشمکش کم کرنے اور معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کےلیے ملکر بیٹھ کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان جاری کشمکش کو کم کرنے اور ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے پاکستان کے معروف بزنس مین عقیل کریم ڈھیڈی کی قیادت میں تاجروں کے وفد نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق معروف بزنس مین عقیل کریم ڈھیڈی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات ان کی لاہور کی رہائش گاہ زمان پارک میں کی ہے۔
انتہائی خوشگوار ماحول میں ہونے والی ملاقات کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین اور بزنس کمیونٹی کے نمائندہ وفد کے سربراہ عقیل کریم ڈھیڈی نے 9 مئی کے بعد کی صورتحال اور پاکستان کی معاشی صورتحال پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے
ایف پی سی سی آئی نے آئی ایم ایف کے طرزعمل کو غیرمنصفانہ قرار دے دیا
موجودہ ملکی صورتحال کو سلجھانے کیلئے بزنس کمیونٹی میدان عمل میں آگئی
ملاقات میں لاہور، کراچی، ملتان، فیصل آباد اور دیگر صنعتی مراکز سے تعلق رکھنے والے تاجر گوہر اعجاز، میاں عامر، میاں ادریس، میاں احسن، الماس حیدر، خرم مختار اور دیگر سمیت پاکستان کے ممتاز تاجروں نے شرکت کی۔ منگل کی شام لاہور میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ملک کی معاشی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
عقیل کریم ڈھیڈی نے ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ عوام کا اعتماد بحال کیا جا سکے، معاشی سرگرمیوں کی بحالی اور جمہوری عمل کو تقویت دی جا سکے۔
عقیل کریم ڈھیڈی کا کہنا تھا کہ تاجر برادری وزیراعظم شہباز شریف، سابق صدر آصف زرداری اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران سمیت سیاسی قیادت سے وسیع تر قومی مفاد میں اپنے اختلافات کو کم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو اس ملک میں ہی رہنا ہے ، اگر ملک ہوگا تو ہم ہوں گے ، ہم ہوں گے تو سیاست بھی ہوگی اور کاروبار بھی ہوگا ، اگر کاروبار ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔ اگر ہم اب بھی ملکر نہیں بیٹھے تو بہت دیر ہو جائےگا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ تاجر برادری کے درمیان اس بات پر مکمل اتفاق ہے کہ ملک میں جاری ایسی تمام کوششوں کی حمایت کی جائے گی جس سے ملکی معاشی صورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات انتہائی قابل مذمت اور قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا۔
ملک میں موجودہ سیاسی بحران کا ادراک کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، شرکاء نے سیاسی افراتفری اور عدم استحکام سے پیدا ہونے والی موجودہ غیر مستحکم صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جس نے معیشت کو مکمل تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے اور اس سے بڑے پیمانے پر بے روزگاری میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے میاں عامر محمود نے خدشہ ظاہر کیا کہ موجودہ صورتحال بھی انارکی مزید بڑھی تو خدا نہ کرے اس سے ملک کو مستقل نقصان ہو گا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے مزید تنزلی کو روکنے کے لیے مجموعی صورت حال کو فوری طور پر کنٹرول کرنا ہوگا۔
اس کے ساتھ ساتھ تاجر برادری کے رہنماؤں اور نمائندوں نے پیاری قوم کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ اگر معاملات کو ٹھیک کر دیا جائے اور اپنی روش درست کرنا شروع کر دی جائے اور تمام سٹیک ہولڈرز مل بیٹھیں تو تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔