القادر یونیورسٹی کیس؛ 66 کروڑ روپے کے اثاثوں والے ٹرسٹ پر 60 ارب روپے کا کیس کیسے؟

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان  کے خلاف نیب میں چلنے والے القادر ٹرسٹ کیس میں ان پر  60 ارب روپے کی بدعنوانی الزام عائد کیا گیا ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کے کل اثاثے 66 کروڑ روپے  ہیں،ٹرسٹی  ادارے کی زمین اور عمارت بیچنے کے اہل بھی نہیں ہیں

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کا نام نیشنل کرائم ایجنسی کے 190 ملین پاؤنڈز  اسکینڈل رکھ دیا گیا ہے،نیب میں زیر سماعت اس ٹرسٹ کا نام القادر یونیورسٹی پراجیکٹ ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان  کے خلاف نیب میں چلنے والے القادر ٹرسٹ کیس میں ان پر 60 ارب روپے کی بدعنوانی الزام عائد کیا گیا ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کے کل اثاثے 66 کروڑ روپے  ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان گرفتار: کیا بشریٰ بی بی اور ملک ریاض بھی گرفتار ہوں گے؟

بحریہ ٹاؤن نے القادرٹرسٹ یونیورسٹی کیلئے کل 20 کروڑ کی مالیت کی 458 کنال زمین عطیہ کی جو کہ ایک دور دراز علاقے میں ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق ٹوٹل زمین اور بلڈنگ کی مالیت 47 کروڑ ہے۔

معاہدے کے مطابق ٹرسٹی اس خیراتی ادارے کو بحریہ ٹاؤن کی جانب سے عطیہ کی گئی زمین یا اس پر بنائی گئی بلڈنگ سے کبھی کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھا سکتے جبکہ ٹرسٹی ٹرسٹ کی زمین یا عمارت بیچ نہیں سکتے ہیں۔

اس زمین اور بلڈنگ کا ہر طرح کا استعمال صرف اور صرف القادر یونیورسٹی پراجیکٹ کیلئے ہوسکتا ہے۔اس ٹرسٹ کا مقصد صرف القادر یونیورسٹی بنا کر نمل یونیورسٹی اور شوکت خانم کی طرح چلانا ہے۔

ٹرسٹ عمران خان یا بشری بی بی کی ذاتی ملکیت ہے، نہ اس سے کسی بھی طرح کا فائدہ اٹھا سکتے، نہ اس کے اثاثے ان کے نام کبھی بھی ٹرانسفر ہو سکتے، نہ بیچ سکتے جبکہ اس ٹرسٹ کے اثاثے 66 کروڑ روپے  ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد ہائی کورٹ کا رہنما پی ٹی آئی شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کو رہا کرنے کا حکم

دوسری جانب قومی احتساب بیور(نیب ) نے القادر ٹرسٹ کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو سوالنامہ بھی بھجوایا گیا۔

نیب راولپنڈی نےعمران خان کے دور حکومت میں وزیراعظم کے سابق مشیر برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر کو 22 مئی کو پیش ہو کر انکوائری میں اپنا جواب ریکارڈ کرانے کی ہدایت کی ہے۔

نیب حکام کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر پیش نہ ہوئے تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔ حکام نے مزید کہا کہ سابق مشیر اکبر شہزاد  نیشنل کرائم ایجنسی کو 190 ملین پاؤنڈز کی بدعنوانی کیس میں بھی مطلوب ہیں ۔

متعلقہ تحاریر