لاہورہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے مستعفی ارکان قومی اسمبلی کی رکنیت بحال کردی

لاہورہائیکورٹ نےتحریک انصاف کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی، حماد اظہر اور فواد چوہدری سمیت 72 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے نوٹیفکیشن کوکالعدم قرار دیتے ہوئے ہدایت دی کہ اسپیکر سے اپنے استعفے واپس لے لیں

لاہورہائیکورٹ نےتحریک انصاف کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی، حماد اظہر اور فواد چوہدری سمیت 72 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کےنوٹیفکیشن کوکالعدم قراردیدیا ہے ۔

لاہورہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے 72 اراکین قومی اسمبلی  کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں  استعفے واپس لینے کیلئے اسپیکر سے ملاقات کی ہدایت کی ۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی بکھرنے لگی؛ رکن کور کمیٹی ملک امین نے عمران خان سے راہیں جدا کرلیں

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریک انصاف کےارکان  ایوان زیریں کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شاہ محمود قریشی، حماد اظہر اور فواد چوہدری سمیت 72 اراکین قومی اسمبلی کو ہدایات دی کہ اسپیکر سے ملاقات کرکے استعفے واپس لیے جائیں ۔

قومی اسمبلی سے استعفے دینے والے پی ٹی آئی کے 72 ارکان نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں انہوں نے اسپیکر کی جانب سے استعفوں کی منظوری کے اقدام کو چیلنج کیا ۔

 تحریک انصاف کے اراکین نے موقف اختیار کیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے ہمارا موقف سنے بغیراستعفے منظور کیے جوکہ قوانین و قوائد و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی  ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

تحریک انصاف بھی ایم کیو ایم طرز پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار؛ متعدد رہنماؤں نے الوداع کہہ دیا

اسمبلی کے ازخود استعفے دینے والی اراکین نے لاہورہائیکورٹ سے استدعا کی تھی کہ عدالت اسپیکر راجا پرویز اشرف اور الیکشن کمیشن پاکستان(ای سی پی ) کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ریاض فتیانہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف  کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے ان ارکان کو استعفے واپس لینے کیلئے اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔ جسٹس شاہد کریم  نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی تمام ممبران کو دوبارہ سن کر فیصلہ کریں۔

متعلقہ تحاریر