عمران خان نے 2014 سے 9 مئی 2023 تک جو کچھ کیا اس کے اثرات کا سامنا بھی کریں، شیری رحمان

وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی اور رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا ، پاکستان کی تاریخ میں ایسا منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

وفاقی وزیر کلائیمنٹ چینجز اور رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمان نے کہا ہے کہ 9مئی کو منصوبہ بندی کے تحت فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ ہم جناح ہاؤس اور شہداء کی یادگاروں کو حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ کے بعد فیصل کریم کنڈی اور شرجیل انعام میمن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کے اجلاس میں 9 مئی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا ، ہم نے کبھی ایسے مناظر نہیں دیکھے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

حامد میر نے پاک ایران تعلقات کو آئی ایم ایف پروگرام میں رکاوٹ قرار دے دیا

وفاقی کابینہ کا 9 مئی کے شرپسندوں کے خلاف ’زیرو ٹالرنس پالیسی‘ اپنانے کا عزم

وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی کا کہنا تھا کہ نو مئی کو پی ٹی آئی کی جانب سے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کور کمانڈر ہاؤس، جناح ہاؤس اور جی ایچ کیو ، پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت پرتشدد کارروائیاں کی گئیں۔ عمارتوں کو نذرآتش کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سی ای سی کی میٹنگ میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ حملے منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حملوں کے عمران خان ہے تو پاکستان ہے ایسی باتیں  کی جارہی تھیں ، پی ٹی آئی نے ہر ریڈ لائن کراس کر لی ہے۔ عمران خان نے کہا گرفتار کیا تو دوبارہ وہی کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی کے تحت حساس تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ آصف علی زرداری نے بےنظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ پاکستان کی  تاریخ میں 9 مئی جیسا منظر نہیں دیکھا۔

شیری رحمان کا کہنا تھا عمران خان نے 2014 سے 9 مئی 2023 تک جو کچھ کیا اس کے اثرات کا سامنا کرنے کے لیے تیار بھی رہیں۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ میں ملک کی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ پارٹی قیادت کو معاشی صورتحال پر آواز اٹھانے کا کہنا ہے۔

متعلقہ تحاریر