بپرجوئے کے حوالے سے حفاظتی انتظامات، کور کمانڈر کراچی کی سربراہی میں بدین میں ہنگامی اجلاس

کور کمانڈر کراچی کا کہنا ہے کہ اب تک پاک فوج کے دستے ریسکیو کیلیے مختلف مقامات پر پہنچ چکے ہیں لہٰذا کسی بھی صورت عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

خطرناک سمندری طوفان بپرجوئے کراچی سے تقریباً 470 کلومیٹر کی  دوری پر موجود ہے ، سندھ حکومت نے شدید طوفان کے خطرے ساحلی پٹیوں سے لوگوں کے انخلا کی کوششیں تیز کردی ہیں ، دوسری کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے رات گئے سمندر طوفان کے خطرے کے پیش نظر فوجی دستوں کو ساحلی علاقوں میں الرٹ رہنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ پی ڈی ایم اے نے لوگوں کی سہولت کی خاطر ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔

جیسے جیسے بپرجوئے ساحلی علاقوں کے قریب پہنچ رہا ہے، سندھ حکومت کی جانب سے نے فعال اقدامات تیز کردیئے گئے ہیں ، بدین اور ٹھٹھہ کے خطرناک علاقوں سے مکینوں کے انخلا کو تیز کردیا گیا ہے۔ تاکہ انسانی جانی نقصان سے ممکنہ طور بچا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے 

شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ، ایک دہشتگرد ہلاک

سی ٹی ڈی پنجاب کی کارروائیاں، 9 خطرناک دہشتگرد گرفتار

سمندر طوفان بپرجوئے اس وقت کراچی کے جنوب میں موجود ہے اور اس کی دوری 470 کلومیٹر ہے۔ محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق طوفان کے اردگرد اور درمیان میں 180 سے 220 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جبکہ ان ہواؤں کی  شدت سے پیدا ہونے والی سمندر لہروں کی  اونچائی 30 سے 40 فٹ بلند ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی اپیل

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا ہے کہ اب تک 40800 میں سے 6836 افراد کو سمندری طوفان سے بچانے کے لیے خطرناک علاقوں سے محفوظ علاقوں میں منتقل  کیا جاچکا ہے ، جب کہ مزید لوگوں کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ٹھٹھہ، بدین اور سجاول اضلاع کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مقامی لوگ اپنا گھر چھوڑنا نہیں چاہتے لیکن انہیں محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

کور کمانڈر کراچی ہنگامی میٹنگ

محکمہ موسمیات کی تشویشناک پیشین گوئیوں کے تناظر میں کور کمانڈر کراچی، لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے احتیاطی تدابیر کا جائزہ لینے کے لیے بدین میں ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ، جنرل آفیسر کمانڈنگ حیدرآباد اور دیگر حکام سمیت متعدد حکام نے شرکت کی اور لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کو انتظامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ کور کمانڈر کراچی نے مسلح افواج کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ سمندری طوفان بپرجوئے کے نقصانات سے بچاؤ اور لوگوں کو خطرناک علاقوں سے نکالنے کے لیے متعدد مقامات پر فوج کے دستے تعینات کیے گئے تھے۔

کور کمانڈر کراچی نے بتایا کہ اب تک پاک فوج کے دستے ریسکیو کیلیے مختلف مقامات پر پہنچ چکے ہیں لہٰذا کسی بھی صورت عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کے مطابق سمندری طوفان کی وجہ سے تیز ہواؤں کے ساتھ تیز بارشیں سندھ ، بلوچستان اور ساحلی علاقوں میں برسیں گی۔ خطرناک سمندری طوفان بپرجوئے اس وقت ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے جنوب میں تقریباً 500 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔

پی ڈی ایم اے کی ہدایات

طاقتور طوفان بپرجوئے پاکستان کے ساحلی علاقوں سے رواں ہفتے میں کسی بھی ٹکرا سکتا ہے۔ پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے شدید طوفانی بارشوں کے پیش نظر ساحلی علاقوں کے مکینوں کے لیے الرٹ جاری کردیا ہے۔ احتیاطی تدابیر کے پیش نظر ساحلی پٹیوں سے لوگوں کا انخلا جاری ہے۔

google source

پی ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ سائیکلون کے پیش نظر شدید طوفانی بارشیں برسی گیں۔ جن لوگوں کا ساحلی علاقوں سے ریسکیو کیا گیا ہے وہ لوگ اس وقت اپنے علاقوں میں واپس نہ جب تک حکام کی جانب سے واپسی کی اجازت نہیں دی جاتی۔

پی ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ لوگ کھمبوں سے دور رہیں اور دیگر الیکٹریسٹی کے آلات سے بھی دور رہیں ، اپنے ایمرجنسی کے آلات کو چارج کرکے رکھیں ، کسی بھی ایمرجنسی کی صورت سے نمٹنے کے لیے فرسٹ ایڈ باکسز کو تیار رکھیں۔

پی ڈی ایم اے حکام نے ایمرجنسی کی صورت میں ضلعی انتظامیہ اور پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے رابطوں کے لیے ٹیلی فون نمبر بھی شیئر کیے ہیں۔

متعلقہ تحاریر