عمران ریاض کی بیٹی کا حکومت اور اعلیٰ شخصیات سے اپنے والد کی بازیابی کا مطالبہ

نجی ٹی وی چینل سے منسلک اینکر اور معروف یوٹیوبر عمران ریاض کی بیٹی نے ایک خط کے ذریعے حکومت پاکستان اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے اپنے والد کی بازیابی کا مطالبہ کیا  ہے، عمران ریاض کو سیالکوٹ ایئر پورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا

نجی ٹی وی چینل سے منسلک اینکر اور معروف یوٹیوبر عمران ریاض کی گمشدگی پر ایک ماہ سے زائد کا وعرصہ گزر گیا تاہم تاحال ان کی بازیابی عمل میں نہیں آسکی ہے ۔

ٹی وی اینکر اور یوٹیوبر عمران ریاض کی صاحبزادی نے ایک خط کے ذریعے حکومت پاکستان سمیت ملک کی دیگر اعلیٰ شخصیات سے اپنے والد کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے عمران ریاض کی گمشدگی خفیہ ایجنسی پر عائد کردی

ارشد شریف مرحوم کی اہلیہ جویریہ صدیق نے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک منٹ پر مشتمل ایک وڈیو شیئر کی جس میں عمران ریاض کی بیٹی نے والد کی بازیابی کا مطالبہ کیا ۔

ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے وڈیو کلپ میں سنا جاسکتا ہے کہ ایک چھوٹی بچی کی آواز میں حکومت پاکستان کے اعلیٰ عہدیداروں سے عمران ریاض کی بازیابی کا مطالبہ کیا گیا ۔

وڈیو کلپ میں سنا جاسکتا ہے کہ عمران ریاض کی بیٹی کہہ رہی ہیں ایک ماہ سے زائد ہوگیا مگر میرے والد کی کچھ اتہ پتہ نہیں ہے، حکومت انہیں فوری بازیاب کریں۔

یوٹیوبر کی بیٹی نے کہا کہ میرے دادا ،دادی، امی اور ہم سب بھائی بہن اپنےوالد کو بہت یاد کرتے ہیں جبکہ چھوٹا بھائی عبداللہ والد کے بغیر کھانا بھی نہیں کھاتا ہے۔

یاد رہے کہ ٹی وی اینکراور یوٹیوبر عمران ریاض کو11 مئی کو سیالکوٹ ایئرپورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ ان کے کوئی خبر نہیں آرہی ہے ۔

عمران ریاض کے اہلخانہ نے لاہور ہائیکورٹ میں ان کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی، سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ وہ پولیس کی حراست میں نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

عمران ریاض اور ارقم شیخ کی گمشدگی، افغان فون نمبرز کا استعمال مگر ریاست غیر سنجیدہ

اینکر پرسن و یوٹیوبر عمران ریاض کے والد کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ان کے بیٹے کو سیالکوٹ ایئر پورٹ سے پولیس نے گرفتار کیا تھا ۔

اینکر پرسن عمران ریاض کی بازیابی کیس کی سماعت کے دوران آئی جی  پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ان کی گمشدگی میں افغانستان کے موبائل نمبرز استعمال ہوئے ۔

 آئی جی پنجاب عثمان انور نے انکشاف کیا کہ جیو فینس آپریشن کرنے کے باوجود متعلقہ نمبر تلاش کرنے میں ناکام رہے کیونکہ افغانستان کے نمبر ٹریک نہیں کرسکتے ۔

ڈاکٹر عثمان نے بتایا کہ عدالتی حکم پرعمران ریاض کے اہلخانہ  اور  ایف آئی اے  حکام سے ملاقاتیں کیں لیکن پتہ چلا کہ کیس سے منسلک نمبرز افغانستان سے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

سمیع ابراہیم کی واپسی مگر عمران ریاض تاحال لاپتہ؛ حکومت کے متضاد دعوے

وکیل عمران ریاض نے کہا کہ لوگ پکڑے جارہے ہیں مگر میرا موکل بر آمد نہیں ہورہا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جو لوگ یہاں ہوتے ہیں انہیں پکڑنا آسان ہوتا ہے ۔

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے عمران ریاض کی گمشدگی فوج کی خفیہ ایجنسی  پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج ریاست کے اندر ریاست کے طور پر کام کرتی ہے۔

متعلقہ تحاریر