طوفان کے خطرے کے پیش نظر فلائٹ آپریشن معطل کیا جاسکتا ہے، وفاقی وزیر شیری رحمان

چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ کل تک سمندری طوفان کے رخ کا پتا چل جائے گا ، لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ بپرجوئے طوفان کی  تباہ کاریوں سے بچنے کےلیے ریسکیو مشن اور تمام ادارے الرٹ ہیں ، این ڈی ایم اے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ، شہریوں کی محفوظ مقامات پر منتقل جاری ہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ ایک لاکھ افراد کو کل شام تک محفوظ مقام پر منتقل کیا جاسکے گا۔

ان خیالات کا اظہار شیری رحمان اور چیئرمین این ڈی ایم اے سردار انعام حیدر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ وفاقی وزیر شیریں رحمان کا کہنا تھا کہ شہری سیلاب کا خدشہ ہے کیونکہ سمندری طوفان بپرجوئے ‘کراچی کی طرف بڑھ رہا ہے’۔ سمندری طوفان بپرجوئے سے ساحلی پٹی کے قریب پرانے اور کمزور مکانات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

ماہر تعمیرات ماروی مظہر سمندر میں قائم عمارتوں کے مکینوں کیلیے فکرمند

اسلام آباد اور لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے، ریکٹر اسکیل پر شدت 5.6 ریکارڈ

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ سمندری طوفان بپرجوئے ایک حقیقت ہے اور لوگوں کو احتیاطی تدابیر کے بارے میں ایڈوائزری پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔

وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی کا کہنا تھا کہ "لوگوں کو ایڈوائزری پر سنجیدگی سے عمل کرنا چاہیے کیونکہ طوفان بہت غیر متوقع ہیں۔ انہیں متعلقہ بلدیاتی اداروں کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔”

انہوں نے کہا کہ طوفان کی شدت میں فرق آیا ہے لیکن احتیاط بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہواؤں کے پیمانے اور شدت کی وجہ سے کراچی میں سیلاب آنے کا امکان ہے۔

ان کا کہنا تھا بپرجوئے سائیکلون سے کیٹی بندر، ٹھٹھہ اور عمرکوٹ کے علاقے بری طرح سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ کراچی میں بھی ہنگامی صورتحال ہے۔

شیری رحمان نے خبردار کیا کہ عوام طوفان کی صورتحال کو معمولی نہ سمجھیں۔ "طوفان کے دوران سولر پینل سے دور رہیں، یہ نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ ماہی گیروں کو بھی طوفان کی وارننگ کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔”

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ طوفان کی رفتار 200 کلومیٹر اور لہروں کی اونچائی 12 فٹ تک بلند ہوسکتی ہیں ، خطرناک علاقوں سے ساری رات لوگوں کے انخلا کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ ٹھٹھہ اور بدین سے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے ، لوگوں کی رہائش کے لیے محفوظ کیمپس بنا دیئے گئے ہیں۔ سجاول سے آج شام تک لوگوں کا انخلا مکمل ہو جائے گا۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ طوفان اور ممکنہ  سیلاب کے خدشے پیش نظر سجاول، ادھی اور کیٹی بندر کے علاقوں کو تقریباً خالی کرا لیا گیا ہے۔

’بپرجوئے کراچی کی طرف بڑھ رہی ہے‘

شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ دیر پہلے سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے اعلان کیا تھا کہ طوفان کا رخ کراچی کی طرف ہے اور اس کی وجہ سے کچے مکانات گر سکتے ہیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے سردار انعام حیدر کا کہنا تھا کہ سندھ کے ساحلی علاقے طوفان سے متاثر ہوسکتے ہیں ، کل تک طوفان کے رخ کا پتا چل جائے گا۔ ایک لاکھ افراد کو کل شام تک محفوظ مقام پر منتقل کیا جاسکے گا۔

زوم ارتھ جوکہ بپرجوئے سے متعلق خبریں دینے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے ، اس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ طوفان جمعرات کی دوپہر تک کیٹی بندر اور بھارتی ریاست گجرات کے درمیان ٹکرا سکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر