سینئر صحافی جاوید چوہدری نے ملک و قوم کا نام روشن کرنے والے بچوں کو جاہل قرار دے دیا
جاوید چوہدری نے2000 کے بعد پیدا ہونے والے بچوں کو جاہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخ و سیاسی حقائق سے نابلد ہیں جبکہ 2000 کے بعد پیدا ہونے والے ہزاروں نوجوان ملک و قوم کا نام روشن کررہے ہیں، 18 سالہ بسمہٰ،20 سالہ رمنا سعید اور 22 سالہ فریال اشفاق گزشتہ سال لیڈی ڈیانا ایوارڈ جیت چکی ہیں
سینئر صحافی اور معروف اینکر پرسن جاوید چوہدری نے 2000 کے بعد پیدا ہونے والے95 فیصد بچوں کو جاہل قرار دے دیا جبکہ ان سے میں بہت سے بچوں نے عالمی سطح پر اپنے آپ کو منوایا ہے ۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز سے منسلک صحافی اور اینکر پرسن جاوید چوہدری نے2000 کے بعد پیدا ہونے والے بچوں کو جاہل قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ بچے تاریخ حقائق سے نا واقف ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
آسکر ایوارڈ کی تقریب میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے پیغام امن کو خراج تحسین
ایکسپریس اخبار میں شائع جاوید چوہدری کے کالم "واٹ اے کنٹری” میں لکھا گیا ہے کہ 2000 کے بعد پیدا ہونے والی نسل مکمل طور پر حقائق سے نابلد ہے، یہ پروپیگنڈے کا شکار ہو چکی ہے۔
جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں تحریک انصاف کے نوجوان حامیوں کی کم علمی، تاریخ اور سیاسی حالات سے ناواقفیت سے کو 2000 سے بعد پیدا ہونے والی ایک پوری نسل نو پر عائد کردیا ہے ۔
کالم نویس نےپاکستان تحریک انصاف کی حامی ایک لڑکی کا واقعہ لکھا کہ اس نے کس طرح ایک یوٹیوبرکو عمران خان کے ترقیاتی کاموں سے متعلق بتائے ہوئے کہا کہ انہوں نے کالا باغ ڈیم بنایا ۔
جاوید چوہدری نے2000 کے بعد پیدا ہونے والی پوری نسل کو جاہل قرار دیا مگر سینئر صحافی 2000 کے بعد پیدا ہونے والے ان نوجوانوں کو بھول گئے جنہوں نے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا ۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی نوجوانوں نے واٹس ایپ سے بھی بہتر ‘پاک چیٹ’ ایپ بنالی
جاوید چوہدری پوری نسل کو جاہل قرار دیتے ہوئے ملتان کے 20 سالہ عبدالحق کو بھول گئے جنہوں نے صرف 20 سال کی عمر میں اپنی قابلیت و محنت سے اپنے آپ کروڑ پتی افراد میں شامل کیا۔
اکاؤنٹنگ اورفنانسنگ میں بیچلر کرنےوالے نوجوان عبدالحق نےتجارتی مارکیٹ کے بارے میں سیکھ کر اپنے تجارتی علم کے ذریعے، امریکی تجارتی کمپنیوں میں کچھ بااثر گاہکوں سے رابطہ قائم کیا۔
جاوید چوہدری کی نظرمیں جاہل نوجوان ملک کا اثاثہ بنتے رہے تاہم سینئر کالم نویس انہیں نظر اندازکررہے ہیں۔انسانیت کی خدمت کرنے پر10 پاکستانی نوجوانوں کیلئے ‘ڈیانا ایوارڈ ‘ سے نوازا گیا۔
گوجرانوالہ کی 20 سالہ رمنا سعید کو جنسی ہراسانی کے تدارک کے لیے کام کرنے اور خواتین کو اس کے خلاف کھڑا ہونے کیلئے گرانقدر کام کرنے کے اعتراف میں ڈیانا ایوارڈ سے نوازا گیا ۔
لاہور سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ لڑکی فریال اشفاق نے پاکستان میں صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف جدوجہد کرنے پر ڈیانا ایوارڈ اپنے نام کیا جبکہ متعدد نوجوانوں نے تعلیم و صحت میں اپنا نام بنایا۔
یہ بھی پڑھیے
نادرا نے نوجوانان پاکستان کیلئے کاروبار کا نیا پلیٹ فارم ‘نشان پاکستان’ متعارف کرا دیا
ڈیانا ایوارڈ رول آف آنر 2022 کی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آبادکی 18 سالہ اقراء بسمہ کو دماغی صحت کیلئے کام کرنے اور نفسیاتی دباؤکا شکار کیلئے ایک پلیٹ فارم بنانے پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے سینئر صحافی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قوم کے بچوں کی فکر چھوڑ کر اپ اپنے بچوں کی فکرکریں جوکہ تعلیمی اداروں میں اپنے استادوں پر ےتشدد کرتے ہیں۔