سینیٹ نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا
یہ خاص ترمیم بہت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ یہ عام انتخابات کے نظام الاوقات اور انعقاد کو براہ راست متاثر کرسکتی ہے۔
قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ پاکستان نے جمعہ کے روز الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو بھاری اکثریت سے کامیابی کے ساتھ منظور کر لیا۔
الیکشن ترمیمی بل کی منظوری موجودہ انتخابی طریقہ کار میں اصلاحات اور اضافہ کی جانب ایک اہم پیش رفت ثابت ہو گی، جس سے زیادہ شفاف اور جامع جمہوری عمل کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف تصدیق چاہتا ہے کہ اسکا قرضہ چین کو ادائیگیوں پر تو خرچ نہیں ہوگا، سینیٹر رضا ربانی
اسمبلی اور حکومت کی مدت میں توسیع کا معاملہ آیا تو حمایت کروں گا، راجاریاض
الیکشن ترمیمی ایکٹ میں ترمیم سے الیکشن ایکٹ کے سیکشن 57 پر نظرثانی کی گئی ہے۔
یہ خاص ترمیم بہت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ یہ عام انتخابات کے نظام الاوقات اور انعقاد کو براہ راست متاثر کرسکتی ہے۔
نئی دفعات کے تحت الیکشن کمیشن کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ آئندہ عام انتخابات کی تاریخ یا تاریخ کا اعلان کر سکے۔
مزید یہ کہ یہ ترمیم الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کو انتخابی پروگرام میں ضروری تبدیلیاں کرنے کا اختیار دیتی ہے۔
یہ ترمیم الیکشن کمیشن کو نئے انتخابی شیڈول یا انتخابات کی نئی تاریخ کے اعلان میں تبدیلی کا اختیار دیتی ہے ، اگر حالات اس طرح کی تبدیلیوں کا تقاضا کرتے ہیں۔
بل میں متعارف کرائی گئی ترامیم انتخابی عمل کی راہ کو ہموار کرتی ہیں ، اس ترمیم سے انتخابات کے انعقاد میں ادارے کی کارکردگی بہتر ہوکر سامنے آئے گی۔