پاکستانی کمپنیز میں صرف تین فیصد خواتین مستقل ملازم ہیں، گیلپ سروے

ورلڈ بینک انٹرپرائز سروے 2022  پر گیلپ پاکستان تجزیاتی رپورٹ کے مطابق پاکستانی کمپنیز میں مستقل کل وقتی ملازمین میں سے صرف تین فیصد  خواتین ہیں جبکہ صرف 2 فیصد خواتین کمپنیز میں شراکت دار ہیں

پاکستانی کمپنیز میں ملازمت، انتظامی عہدوں اور ملکیت میں خواتین کی شرکت سے متعلق ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مستقل کل وقتی ملازمین میں سے صرف تین فیصد  خواتین ہیں۔

گیلپ پاکستان کے ایک تجزیاتی سروے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی کمپنیز میں مستقل کل وقتی ملازمین میں سے صرف تین فیصد  خواتین ہیں جبکہ صرف 2 فیصد خواتین کمپنیز میں شراکت دار ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

صرف نو فیصد پاکستانی آن لائن شاپنگ کرنے میں دلچسپی لیتے ہیں، گیلپ سروے کی رپورٹ

ورلڈ بینک انٹرپرائزسروے 2022 پر گیلپ پاکستان نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی کمپنیز میں صرف تین فیصد خواتین کل وقتی ملازم ہیں جبکہ شراکت دار خواتین 2 فیصد ہیں ۔

سروے میں کمپنیز کی ملکیت میں خواتین کی شرکت سے متعلق کہا گیا ہے کہ دنیا کی14 فیصد اور جنوبی ایشیاء کی 9 فیصد کے مقابلے میں پاکستانی کمپنیز  میں سے صرف 2 فیصد خواتین کی ملکیت ہیں۔

گیلپ کے تجزیاتی سروے میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں پیداواری اورغیرپیداواری کمپنیز7 اورجنوبی ایشیاء میں 5 خواتین موجود ہیں جبکہ پاکستان میں مینوفیکچرنگ کمپنیز میں صرف ایک خاتون ہوتی ہیں۔

گیلپ کے تجزیاتی سروے کے مطابق دنیا میں31 فیصد خواتین کمپنیز کی مالک جبکہ جنوبی ایشیاء میں خواتین مالکان کا 14 فیصد تک ہے تاہم پاکستان میں خواتین کی زیر ملکیت کمپنیز ایک فیصد ہیں۔

سروے کے مطابق  پاکستا نی کمپنیز میں صرف تین فیصد خواتین ورکرز اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز ہیں  جبکہ پاکستانی تجارتی  اداروں میں کل وقتی خواتین ورکرز کا تناسب صرف ایک فیصد ہے ۔

متعلقہ تحاریر