سابق وفاقی وزیر غلام سرور بھی عمران خان کے قافلے سے علیحدگی اختیار کرگئے
سابق وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے وڈیو پیغام میں پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ فوجی شہداء کی یادگاروں اور تنصیبات پر حملہ ملک پر حملے کے برابر ہے، عمران خان کو ہمیشہ تصادم کی سیاست سے روکنے کی کوشش کی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی برائے ہوا بازی وزیر غلام سرور نے بھی سابق وزیر اعظم عمران خان سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔
سابق وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرو نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی ذمہ داروں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا ۔
یہ بھی پڑھیے
وفاقی وزیر غلام سرور کی نواز شریف کے حوالے سے بیہودہ ترین گفتگو
سابق وفاقی وزراء فواد چوہدری، پرویز خٹک، اسد عمر، محمود مولوی کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ایک اور ساتھی سابق وفاقی وزیر غلام سرور بھی پارٹی کو الوداع کہہ گئے ۔
سابق وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے اپنے ایک وڈیو پیغام میں کہا کہ پارٹی کے اندر ہر سطح پر تصادم سے گریز کا مشورہ دیا اور افواج سے الجھنے کی کوشش کی مذمت کی ہے ۔
پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرنے والے غلام سرور نے کہا کہ ہمارا خاندان گزشتہ 50 سال سے ملکی سیاست میں سرگرم ہے اور ہم افواج پاکستان کی بے انتہا عزت و قدر کرتے ہیں۔
غلام سرور نے بتایا کہ افواج پاکستان نے وطن عزیز کے لیے گرانقدر کارنامے اور قربانیاں پیش کی ہیں۔ شہداء کی یادگاروں اور فوجی تنصیبات پر حملے کرنا ملک پر حملے کے برابر ہے ۔
وڈیو پیغام میں سابق وفاقی وزیرنے مطالبہ کیا ہے کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات میں ملوث تمام مجرمان اور ان کے سہولت کاروں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے ۔
یہ بھی پڑھیے
تحریک انصاف کے رہنما غلام سرور خان بیٹے اور بھتیجے سمیت گرفتار
غلام سرور نے عمران خان سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ہر طرح سے تصادم کی پالیسی سے باز رکھنے کی کوشش کی ۔فوج سے الجھاؤ سے بھی روکا گیا تھا ۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل سابق وفاقی وزیر غلار سرور کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا جس کے بعد آج انہوں نے ایک وڈیو بیان میں پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے ۔