UNHCR نے پاکستان میں 10 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو نقد رقم فراہم کردی
UNHCR کی جانب سے پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں کو 25000 ہزار پاکستانی یا تقریباً 100 ڈالر فی کس نقد امداد فراہم کی گئی۔
اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے مہاجرین (UNHCR) کے ادارے نے پاکستان میں 10 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو نقد امداد کی تقسیم مکمل کر لی ہے جو 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں طویل مشکل معاشی صورتحال سے گزر رہے تھے۔
UNHCR کا نقد امدادی پروگرام، جنوری 2023 میں حکومت پاکستان کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا، جو جون کے آخر میں باضابطہ طور پر اختتام پذیر ہوا۔
UNHCR کی جانب سے پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں کو 25000 پاکستانی یا تقریباً 100 ڈالر فی کس نقد امداد فراہم کی گئی۔ پاکستان میں کل 250,000 افغان مہاجرین کے گھرانوں کی مدد کی۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور کے علاقے اندرون بھاٹی گیٹ میں گھر میں آگ لگ گئی، 10 افراد جاں بحق
اسرائیل اور پی ٹی آئی کا اتحاد کھل کر سب کے سامنے آگیا ہے، شیری رحمان
اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے مہاجرین (UNHCR) کے ادارے کی جانب سے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جنوری سے اب تک افغان مہاجرین میں نقد رقم کی مد میں 17.8 ملین امریکی ڈالر تقسیم کیے جاچکے ہیں۔
پاکستان میں یو این ایچ سی آر کی نمائندہ نوریکو یوشیدا نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال اور گزشتہ سال سیلاب نے پاکستان کے لوگوں کو بری طرح متاثر کیا ہے جن میں مہاجرین بھی شامل ہیں۔
نوریکو یوشیدا کا کہنا تھا کہ "پناہ گزینوں کو نقد امداد فراہم کرنا ضروری تھا ، امدادی رقم حکومت پاکستان کے تعاون سے پناہ گزینوں میں تقسیم کی گئی ہے۔”
واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 1.3 ملین ہے جبکہ پاکستان مجموعی پر 4 لاکھ 27 ہزار پناہ گزینوں کی میزبانی کرتا آرہا ہے۔
نوریکو یوشیدا کا کہنا تھا کہ اس امداد نے معاشی بدحالی میں گھرے افغان مہاجرین کو اپنی بنیادی ضروریات پورا کرنے کے قابل بنایا ہے۔ انہوں نے پناہ گزینوں اور ان کے میزبانوں کی حمایت جاری رکھنے کے لیے UNHCR کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری کی جانب سے بھی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
انہوں نے حکومت پاکستان، مالیاتی خدمات فراہم کرنے والے حبیب بینک لمیٹڈ (HBL) اور انسپائر پاکستان اور سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اینڈ پریزنرز ایڈ (SHARP) جیسے شراکت داروں کے تعاون کو بھی سراہا۔