عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

اسلام آباد ہائی کورٹ سے کیس کو کسی دوسرے جج کو منتقل کرنے کی درخواست کی گئی تھی، لیکن عدالت نے کیس کو واپس ریمانڈ کرتے ہوئے اسی عدالت میں بھیج دیا

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جمعہ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ان کی قانونی ٹیم کی طرف سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔

درخواست میں توشہ خانہ کیس کو ناقابل سماعت قرار دینے اور ٹرائل روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں ٹرائل کورٹ کے جج ہمایوں دلاور کو کیس کی بحالی کے معاملے کو دوبارہ ریمانڈ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ مقدمے کی سماعت پر حکم امتناع کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

توہین ای سی پی کیس: الیکشن کمیشن عمران خان پر 22 اگست کو فرد جرم عائد کرے گا

اپنے وکیل خواجہ حارث کے توسط سے دائر اپنی اپیل میں پی ٹی آئی چیئرمین نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہائی کورٹ نے کیس کو واپس اسی جج کو بھیج کر قانونی غلطی کی جس کا ٹرائل کورٹ کے جج نے پہلے ہی اظہار کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ سے کیس کو کسی دوسرے جج کو منتقل کرنے کی درخواست کی گئی تھی، لیکن عدالت نے کیس کو واپس ریمانڈ کرتے ہوئے اسی عدالت میں بھیج دیا ، عدالتی فیصلے میں انصاف کا فقدان نظر آتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ ہائی کورٹ نے بھی اپیلوں کو غلط طریقے سے پیش کیا۔

سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور ٹرائل کورٹ کی کارروائی پر حکم امتناع جاری کیا جائے۔

متعلقہ تحاریر