حنا پرویز بٹ پر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید

پی ٹی آئی کے کارکنان وزیر اعظم عمران خان کو قائد اعظم محمد علی جناح سے بڑا لیڈر کہتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر اس بات پر کبھی تنقید نہیں کی گئی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما حنا پرویز بٹ پر سوشل میڈیا صارفین تنقید کر رہے ہیں۔ حنا پرویز کو اپنی پارٹی کی نائب صدر مریم نواز کا موازنہ محترمہ فاطمہ جناح اور بے نظیر بھٹو سے کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

محترمہ بے نظیر بھٹو کی تیرہویں برسی کے موقع پر حنا پرویز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک کولاج شیئر کیا۔ جس میں انہوں نے محترمہ فاطمہ جناح، محترمہ بے نظیر بھٹو اور مریم نواز کی تصاویر کو یکجا کیا ہوا تھا۔ ساتھ ہی تبصرہ لکھا کہ بہادر خواتین جو جمہوریت کےلیے کھڑی ہوئیں۔ ٹوئٹر پر پوسٹ ڈالتے ہی مخالفین نے لیگی رہنما کے خلاف محاذ کھول کردیا۔

حنا پرویز کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر پر تبصرے میں نہ صرف مرد حضرات نے تنقید کی بلکہ خواتین کی بڑی تعداد بھی میدان میں آگئی۔صارفین نے ماضی کے ان تلخ واقعات کو اچھالا جب بے نظیر بھٹو اور نواز شریف حریف ہوا کرتے تھے۔ ایسے واقعات پر بحث تو کی جاسکتی ہے۔ لیکن انہیں بنیاد بنا کر کسی خاتون کی تضحیک کرنا بالکل درست نہیں ہے۔

حنا پرویز پر تنقید

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز لاہور کے عوام کے ساتھ گھلنے ملنے لگیں

حنا پرویز کی اس پوسٹ نے بلاشبہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے حامیوں سمیت عام شہریوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہوگی ۔ تاہم کسی بھی خاتون سیاستدان پرذاتی نوعیت کے حملے کرنا یا کیچڑاچھالنا سوشل میڈیا قوانین اور روایات کے خلاف ہے۔

حنا

کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکنان کی اپنے رہنماؤں کے لیے محبت کوئی انوکھی بات نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے اکثر یہ بات کہی جاتی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان قائد اعظم محمد علی جناح سے بڑے لیڈر ہیں۔ پیپلز پارٹی کے حامی آصف زرداری کا موازنہ جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا سے کرتے ہیں۔ تاہم حنا پرویز کو اپنی رہنما سے عقیدت کا اظہار کرنا مہنگا پڑگیا۔ واضح رہے کہ حنا پرویز پہلی خاتون سیاستدان نہیں جنہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے