کراچی کے مسائل کا حل اپنی مدد آپ کے تحت

سڑک کی استرکاری اور فٹ پاتھ پر رنگ و روغن اور گرین بیلٹ سے کچرا اٹھانے کی مہم میں رضاکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

وفاق اور صوبائی حکومتوں سے مایوس کراچی کے شہری اپنے مسائل خود حل کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

نیوز 360 کی تحقیق کے مطابق پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے تباہ حال انفرااسٹرکچراوربلدیاتی مسائل پروفاق اور صوبائی حکومتوں کی کارکردگی سے نالاں شہری خود مسائل حل کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت سڑکوں کی مرمت شروع کردی ہے۔

تعلیم و تربیت اورصلاحیتوں کی بہتری کے لیے سرگرم لومینری لرننگ سرکل فاؤنڈیشن (ایل ایل سی ایف) نے پہلا قدم اٹھاتے ہوئے نوجوان رضا کاروں اورعام شہریوں کی مدد سے راشد منہاس روڈ پر شفیق موڑ سے سہراب گوٹھ تک سڑک کے گڑھے بھرنے، استرکاری اور فٹ پاتھ پررنگ کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔

سڑکوں کی تعمیر

لومینری لرننگ سرکل فاؤنڈیشن کیا ہے؟

ایل ایل سی ایف کی سرپرستی معروف کرکٹر جاوید میاں داد کررہے ہیں جو اس مہم کے ذریعے شہریوں میں اپنی مدد آپ کے تحت مسائل حل کرنے کا جذبہ اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات بھی اس فورم کا حصہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ سیف سٹی پروگرام تاخیر کا شکار

اتوار کے روز استرکاری اور فٹ پاتھ پر رنگ و روغن اور گرین بیلٹ سے کچرا اٹھانے کی مہم میں رضاکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر ایل ایل سی ایف کے صدر فاروق احمد خان نے بتایا کہ سڑکوں کی بہتری کی مہم میں فیڈرل بی ایریا اور نارتھ کراچی صنعتی علاقے کی ایسوسی ایشنزاور نجی کمپنیوں کی معاونت بھی حاصل ہے۔

سڑکوں کی تعمیر

واضح رہے کہ رواں برس سندھ میں بارشوں کے بعد کراچی میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی تھی جس کے بعد شہرقائد کے انفرا اسٹرکچرکو بحال کرنے کے لیے 739 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا گیا تھا۔ لیکن اس اعلان کے باوجود بھی شہرکی حالت جوں کی توں ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی خود نگرانی کے باوجود بھی سندھ سیف سٹی پروگرام گزشتہ کئی سالوں سے تاخیر کا شکار ہے۔ 10 ہزار کیمرے نصب کرنے کے منصوبے پر تا حال عمل درآمد نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی وزیراعظم کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے